غزنی سے سفر کرتے بت کدہ ہند میں زبان شیریں کے ساتھ اللہ کریم کی واحدانیت اور عشق رسولﷺ کا جو بیج بویا آج پورے خطے کو حب رسول ﷺ سے معطّر کرنے کے ساتھ دنیا اور آخرت میں کامیابی کا راستہ اور راز بتانے کے ساتھ مُہرِ ولایت ثبت کر دی کہ اصل بات نسبت کی ہے ۔ اگرنسبت ٹھیک نہ ہو تو منزل نہیں مل سکتی آج تقریباً 976 برس گزرنے کے بعدبھی سوہنے داتا گنج بخش ؒ کے درِ اقدس سے نکلنے والا نور عاشقانِ رسولﷺ کو اپنے جھرمٹ میں اس طرح مخمور کر دیتا ہے کہ جناب معین الدین چشتی ؒ کو بھی کہنا پڑتا ہے کہ :
گنج بخش فیضِ عالم مظہر ِ نورِ خدا
ناقصاں را پیر کامل کاملاں را راہنما
بحیثیت وزیر مہمانداری مجھے ہندوستان کے ایک صوبے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمارکے وفد جس میں اُن کے چیف سیکریٹری اور مسلمان ہوم سیکریٹری کے ساتھ ان کے وزراء اور دیگر افراد بھی شامل تھے انہیںا ن کی خواہش پر حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ کے مزار اقدس پر لے جانے کا موقع ملا ۔ جب نتیش کمار داتا حضور کے سنگ مر مر سے بنے خوبصورت صحن میں داخل ہوئے تو چیف سیکریٹری کو کہا کہ یہ چادر( جو وہ اپنے صوبائی کیپٹل پٹنہ سے بنوا کر لائے تھے) مجھے دے دو پھر میں نے ان کا ادب دیکھا پورا وفد ان کے پیچھے تھا اور وزیر اعلی چادر اپنے سر پر رکھ کر حضور کے دربار اقدس کی طرف جا رہے تھے ۔ ان کا داتا حضور کے سامنے پیش ہونے کا ادب بتا رہا تھا کہ یہ کسی صورت خالی جھولی واپس نہیں جا سکتے ۔ سلام اور حاضری کے بعد ایڈمنسٹریٹر اوقاف کے کمرے میں آئے اس کے بعد ایک ہائی لیول میٹنگ تھی میرے ساتھ پروٹوکول آفیسر کو تین مرتبہ اصرار کرنا پڑا کہ میٹنگ لیٹ ہو رہی ہے۔ چنانچہ مجبوراً C.M صاحب یہ کہہ کر اُٹھے کہ مجھے یہاں سکون مل رہا تھا۔ میری بات اس وقت درست ثابت ہوئی جب اگلے الیکشن میں نتیش کمار کے بد ترین مخالف لالو پرشاد نے بھی انہیں سپورٹ کیا اور وہ دوبارہ وزیر اعلیٰ ہیں۔ میرے داتا سرکار کو اپنے بڑوں سے لجپال ہونے کی سند ملی ہے ۔ آج بھی دربار اقدس پر آنے والے حضور کی نظر میں رہتے ہیں اور ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ مستقل سرکار کے پاس حاضری دینے والوں کی باقاعدہ حاضری لگتی ہے اگر کوئی کسی وجہ سے نہیں جاتا تو اس کی خبر گیری کی جاتی ہے ۔ جناب سکندر ذوالقرنین صاحب ایڈمنسٹریٹر اوقاف مزار داتا حضور پر ذمہ داری نبھا رہے ہیں انھوں نے بتایا کہ گزشتہ عرس کے دنوں میں انتظامات کا جائزہ لے رہا تھا دیکھا کہ سونے کے دروازے کے ساتھ سیڑھیوں پر ایک بزرگ بیٹھے ہیں ان کے پاس جا کر کھڑا ہو گیا ۔ وہ چہرہ اقدس میری طرف کر کے دربار کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور فرماتے ہیں یہ ہماری مرضی ہے ہم یہاں بیٹھیں یا وہاں ہوں۔ موت ایک ایسی زندگی کا نام ہے جسے موت نہیں آئے گی۔ اور ہم جسے زندگی کہتے ہیں یہ موت ہے کسی وقت بھی کوئی ٹال نہیں سکتا۔میں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو داتا حضور حاضری کیلئے لایا ۔ دربار اقدس میں حاضر ی ہوئی مجھے وزیر اعظم کہنے لگے مجھے داتا حضور کے ذریعے سے سب کچھ ملا ہے ۔ایک انگریز کی قبر داتا حضور کے احاطے میں ہے ان کا اصل نام رونالڈو تھا ۔ انگلینڈ چھوڑا اور داتا حضور کے درپر حاضری دے کر مسلمان ہو گیا اور اب رونالڈو جو وائسرائے کا رشتہ دار بھی تھا سرکار کے کرم سے آج محمد عمر بن کر حضور کے پاس سو رہا ہے یہ مقدر کی بات ہے ۔1998 میں داتا دربار کی ایکسٹینشن کے دوران بارش کی وجہ سے ان کی قبر ایک طرف سے کھل گئی لوگوں نے دیکھا کہ محمد عمر کا کفن بھی میلا نہیں ہوا تھا یہ عشقِ رسولﷺ کا کمال ہے ۔داتا حضور نے جو علم و عرفان اور پنجتن پاک کی محبت کی شمع روشن کی تھی اس نے پورے بر صغیر کو منور کر دیا اور جو پھولوں کی فصل بیجی تھی اس کی خوشبو آقا کریم ﷺ کی محبت کا پیغام لے کر پوری دنیا میں پھیل رہی ہے ورنہ داتا حضور کے آنے سے پہلے یہاں عجیب و غریب ماحول تھا ہندو جادوگروں نے لوگوں کو جکڑا ہوا تھا حضرت نظام الدین اولیاء فرماتے ہیں کہ اگر کسی کا مرشد نہ ہو تو وہ کشف المحجوب کو مرشد بنا سکتا ہے۔ سرکار نے کبھی خود نمائی نہیں کہ بلکہ آپ تو مامور کیے ہوئے مبلغ تھے۔ آپ نے اپنے ذات کی نفی فرما دی تھی۔ آج بھی حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ کے در سے ہمیں بس محبت اور محبت کا پیغام ملتا ہے ۔ انہیںدنوں سرکار کا عُرس مبارک ختم ہوا ہے ۔ پاکستان ہی سے نہیں پوری دنیا سے سوہنے داتا سے محبت کرنے والوں کا ایسا ایمان افروز منظر تھا کہ کہیں دودھ کی سبیلیں ہیں تو کہیں حلوہ اور پراٹھے سے سرکار اپنے مہمانوں کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں ۔ سرکار کے دیوانے رقص کرتے ہوئے پیدل بے خودی کے عالم میں دربار شریف کی طرف رواں دواں تھے ۔ لاہورمیں ایسے لگتا تھا کہ نور کی برسات ہے۔ میرے داتا سرکار کا لنگر آج بھی دن رات جاری رہتا ہے اور تا قیامت جاری رہے گا ۔ آج اللہ کے ولیوں کی زندگیوں کو اپنا کر آقا کریم ﷺ سے محبت کو اپنا شعار بنا لیں تو پھر ہم دنیا سے کامیاب لوٹیں گے اور دنیا میں آنے کا مقصد حیات پورا ہو جائے گا۔اللہ کو پانے کیلئے ہماے پاس اولیائے کرام مشعل راہ ہیں ۔ اللہ کریم میرے سوہنے داتا کا دربار سلامت رکھے جب تک یہ سلامت پاکستان سلامت اور یہ قیامت تک سلامت رہیں گے ۔ انشا اللہ
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024