مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان معیشت کے استحکام کے راستے پر گامزن ہے جبکہ ملک کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے جو ان دنوں واشنگٹن کے دورے پر ہیں اسلامی ترقیاتی بنک کے صدر اور عالمی بنک کے ذیلی ادارے آئی ایف سی کی نائب صدر سے بھی ملاقاتیں کیں۔ علاوہ ازیں اُنہوں نے امریکی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع اور امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔
پاکستان کا معاشی استحکام سے ہمکنار ہونا انتہائی خوش آئند ہے تاہم یہاں امن و امان کی فضا میں بہتری سے اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری کے راستے ہموار ہوں گے تو ہی اقتصادی استحکام اور عوام کی خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گا۔ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے گزشتہ روز بھی آئی ایم ایف کے ایک اعلیٰ عہدیدار کو ملاقات میں بتایا تھا کہ معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ دو دن پہلے وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ پیغام میں کہا کہ ایک سال میںمعیشت بحال کر دی گئی ہے اور براہ راست سرمایہ کاری میں دوگنا سے بھی زیادہ (111.5 فیصد) اضافہ ہوا ہے۔ برآمدات تقریباً 6 فیصد بڑھی ہیں جبکہ درآمدات میں 18.5 فیصد کمی ہوئی ہے۔ مشیر خزانہ سے ملاقات میں ایشیائی ترقیاتی بنک کے صدر نے تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے معیشت کی بحالی کے لیے اصلاحات کی تعریف کی۔ ایک سال میں معیشت کو ٹریک پر لے آنا اور ملک کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار بنا دینا وزیر اعظم عمران کی غیر معمولی تگ و دو اور اُن کی معاشی ٹیم کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ ورنہ تو /18 اگست 2018ء کو حالات اتنے خراب تھے کہ خزانہ خالی اور ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔سرمایہ دار اتنا گھامڑ نہیں ہوتا کہ ایسی جگہ سرمایہ کاری کرے جہاں اُسے سرمایہ ڈوب جانے کا خدشہ ہو۔ اب اصل کام یہ ہے کہ حکومت کسی کو بھی سرمایہ کاری کے لیے بنائے گئے سازگار ماحول کو خراب کرنے کا موقعہ نہ دے۔ جیسا کہ ان دنوں مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ اور دھرنے کا بہت چرچا ہے۔ اس سے نبٹنے کے لیے حکومت کو طاقت کے استعمال سے حتی الوسع گریز کرتے ہوئے ، حکمت و تدبر کی راہ اختیار کرنا چاہئے اور یہ کوئی مشکل کام نہیں۔ حکمت و تدبر سے ہر قسم کی مشکلات پر قابو پایا جا سکتا ہے!
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024