ممتاز دانشور‘ کالم نگار‘ بزنس مین‘ صنعتکار اور کئی کاروباری اداروں کے سربراہ یوسف ایچ شیرازی مختصر علالت کے بعد گزشتہ روز کراچی میں انتقال کرگئے۔
اناللہ واناالیہ راجعون۔
مرحوم کئی صفات کے مالک تھے اور ان کا شمار سالارِ نظریہ پاکستان اور قائد صحافت مجید نظامی غفرلہ کے انتہائی قریبی رفقاء میں ہوتا تھا۔ مرحوم شیرازی‘ مرحوم مجید نظامی سے دوستی کو مایہ افتخار قرار دیتے تھے اور اپنے دوست کی طرح ہی ان کا اوڑھنا بچھونا‘ عوام کی فلاح و بہبود اور ملک کو ناقابل تسخیر بنانا تھا۔ وہ نئی نسل کو مجید نظامی مرحوم و مفغور کے نقش قدم پر چلنے کی تلقین کیا کرتے تھے۔ ان کا تعلق اس نسل سے تھا جو سراپا شائستگی اور اخلاق تھی۔ انہوں نے ملکی معیشت اور صنعت کو فروغ دینے کیلئے جتنی بھی کوششیں کیں‘ کاروباری حلقوں میں انکی تقلید کی جاتی تھی۔ مرحوم شیرازی لاء گریجویٹ ہونے کے علاوہ بی اے آنرز اور پنجاب یونیورسٹی سے صحافت میں ڈپلوما رکھتے تھے اور اے ایم پی ہارورڈ تھے۔ انہوں نے آٹھ سال تک سنٹرل سپریئر سروسز آف پاکستان کی فنانشل سروسز میں بھی خدمات انجام دیں جہاں انہوں نے بزنس اور ٹیکس کے بارے میں پچاس نہایت قیمتی رپورٹیں مرتب کیںجو بعد میں آنیوالوں کیلئے چراغ راہ ثابت ہوئیں۔ دوبار متواتر کراچی ایوان صنعت و تجارت کے چیئرمین رہے۔ انہیں انکی ملی و قومی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے اعلیٰ سول ایوارڈ‘ ستارۂ امتیاز اور ستارۂ ایثار پیش کئے گئے۔ ستارۂ ایثار پاکستان میں سی ایس آر میں نمایاں خدمات پر دیا جاتا ہے۔ حکومت جاپان نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات کے فروغ کا اعتراف کرتے ہوئے مرحوم کو خاص طور پر جاپانی قومی ایوارڈ سے نوازا۔ مرحوم شیرازی کی اہلیتوں اور صلاحیتوں کا اندرون ہی نہیں بیرون ملک بھی اعتراف کیا جاتا تھا۔ وہ بین الاقوامی شہرت کے حامل انسان تھے‘ اول تا آخر پاکستانی تھے۔ انکی نماز جنازہ گزشتہ روز امام بارگاہ یثرب فیز4 ڈیفنس ہائوسنگ سوسائٹی کراچی میں ادا کی گئی جس میں ہر مکتب فکر کے سوگواروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تدفین مقامی قبرستان میں ہوئی۔خدا وند کریم مرحوم کو اپنی جوار رحمت میں مقام خاص عطا فرمائیں۔ انکی رحلت سے پیدا ہونیوالا خلاء مدتوں پر نہیں ہوسکے گا ۔ …ع
حق مغفرت کرے‘ عجب آزاد مرد تھا
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024