اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔ اجلاس میں دونکاتی ایجنڈ ے پر غور کیا جائیگا۔ اجلاس میں پاور ڈویژن کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں پر سبسڈی کی سمریوں کا جائزہ لیا جائیگا۔
ای سی سی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ 7 نومبر سے آئی ایم ایف کے وفد کے دورہ پاکستان سے قبل کرے گی۔ پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 81 پیسے فی یونٹ تک اضافے کا فیصلہ کیا جائے گا۔اضافے سے صارفین کو 406 ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑیگا ۔جس میں سے 226 ارب روپے آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ جبکہ 180ارب روپے صوبوں کو پن بجلی منافع کی مد میں شامل ہیں۔
ماہانہ 100 یونٹ تک کے بجلی صارفین کیلئے 87 پیسے اسی طرح ماہانہ 200 یونٹ تک کے صارفین کیلئے 1 رو پیہ 22 پیسے اورماہانہ 300 یونٹ بجلی استعمال کرنیوالوں کیلئے 2 روپے 4 پیسے فی یونٹ اضافے کی تجویز ہے۔ بجلی کے نرخوں میں زیادہ سے زیادہ 3 روپے 81 پیسے تک فی یونٹ اضافے کی تجویز ہے۔