مکرمی :ہر پاکستانی چاہتا ہے کہ کاش ہمارا ملک ریاستِ مدینہ جیسی ہو جہاں ہر آدمی کو برابری کی سطع پر انصاف دیا جائے جہاں امیری غریبی کا فرق نہ ہو جہاں بادشاہ اور عوام میں فرق نہ ہو جو کچھ بادشاہ کھاتا ہو وہی رعایا کھاتی ہو۔ وزیراعظم عمران خان نے الیکشن میں وعدہ کیا کہ وہ پاکستان کو ریاستِ مدینہ کی مثل بنائیں گے اس بات کا اعادہ انہوں نے وزیراعظم بننے کے بعد خطاب میں بھی کیا اور اس کو عملی جامہ پہنانے کیلیے اقدامات کرنے کا بھی کہا تھا۔یہ بات بھی قابلِ تحسین ہے کبھی کسی وزیراعظم نے اس قدر خوبصورت بات کی ہو۔ خان صاحب میرا مشورہ ہے کہ ریاست ِ مدینہ بنانے سے پہلے ریاست مدینہ کی تاریخ پڑھ لیں … آج یہ دن کہ آئے روز کفار ناپاک جسارت کرتے ہیں اور مسلمان ممالک صرف مذمتی قرادادوں اور اجلاسوں کے سوا کچھ کر نہیں پاتے۔ شائد مسلم حکمرانوں میں وہ ایمان نہ رہا اور کچھ تو ہماری صفوں میں رہ کر ہماری بنیادیں کھوکھلی کر رہے ہیں خان صاحب ! آپ کی نیت تو ٹھیک ہے لیکن اپنی صفوں میں دیکھیں کہیں آپ کے احباب میں ایسے عناصر تو نہیں شامل نہیں جو آپ کے ارفع مشن میں رکاوٹ ہیں۔ یہاں لوگ انصاف کیلئے مارے مارے پھرتے ہیں یہاں ہیلی کاپٹر کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو آپ برا مان گئے یہاں امیر کی بیٹی سے گستاخی پر ڈی پی او کو تبدیل کیا جاتا مگر غریب کی بیٹی تو روزرسوائی کا سامنا کرتی ہے ؟ یہاں زینب جیسی کہیں بیٹیوں کو ذیادتی کے بعد مار دیا جاتا ہے کبھی ڈی پی او تبدیل نہیں ہوا۔ اگر آپ واقعی تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو آپ کو انصاف فوری اور سستا کرنا ہوگا امیر اور غریب میں برابری کا نظام لانا ہوگا ۔(عادل عباسی ،0342-5540235 اسلام آباد)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024