نریندر مودی کون ہے؟(2)
بھارتیپولیس کو حکم تھا کہ وہ بلوائیوں کے ساتھ مل کر اس قتل عام میں حصہ لے چنانچہ اس زمانے میں بلوائیوں کی ہلہ شیری کے لئے جگہ جگہ دیواروں پر یہ عبارت لکھ دی گئی تھی ’’یہ اندر کی بات ہے پولیس ہمارے ساتھ ہے‘‘۔ یاد رہے کہ اب ہندوستان بھر میں جب مسلمانوں پر حملے کئے جاتے ہیں تو ہندو یہ نعرہ لگاتے ہیں ’’بھارت میں جب رہنا ہے تو رام رام کہنا ہے‘‘۔ گجرات کے قاتل نریندر مودی نے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالتے ہی پاکستان کے خلاف ہر جگہ زہر اگلنا شروع کر دیا۔ جنگ بندی لائن کی خلاف ورزی کر کے ہر آئے دن آگ برسا کر سول آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اس نے صاف اعلان کر دیا کہ وہ دریاؤں کا ایک قطرہ بھی پاکستان میں جانے سے روک کر اس کو صحرا میں تبدیل کر دے گا۔ وہ پنجاب کے پانچ دریاؤں کے علاوہ دریائے سندھ پر بھی جگہ جگہ بندھ لگا رہا ہے اور تو اور وہ ان گلیشیئر سے بھی چھیڑ چھاڑ کر رہا ہے جن کا پانی پگھل کر پاکستان کے دریاؤں میں آتا ہے۔ وہ افغانستان سے آنے والے دریائے کابل پر بھی جگہ جگہ بندھ لگا رہا ہے تاکہ اس دریا کا پانی بھی صوبہ خیبر پختونخوا میں نہ پہنچے۔ 9 پاکستان کے محب وطن چیف جسٹس جناب ثاقب نثار نے بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم بنانے کی جو سکیم زور و شور سے شروع کی ہے وہ لائق صد آفرین ہے مگر اس پہلو پر غور کرنا ازحد ضروری ہے کہ ان بندھوں میں بارش کا پانی جمع کرنے سے کیا پاکستان کی پانی کی ضروریات پوری ہو جائیں گی جبکہ کسی دریا سے بھی ایک قطرہ پانی کا پاکستان میں داخل نہ ہو گا؟ اس خطرناک صورتحال کا ابھی سے ازالہ کرنا ضروری ہے اور وہ ازالہ صرف طاقت کے بل پر ہی کیا جا سکتا ہے۔ بات چیت کی بھیک مانگنے اور ہر مسئلے کا حل میز پر بیٹھ کر حل کر لینے کی باتیں قوم کو افیون کھلا کر سلا دینے کی باتیں ہیں۔ ہندوستان سے دوستی کی امید کرنا اور یہ راگ الاپنا کہ ’’جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے‘‘ تو اے امن کے فرشتو! ہندوستان نے جونا گڑھ‘ کشمیر‘ حیدر آباد‘ گوآ‘ کارگل اور سیاچن پر کیا بات چیت کے ذریعے قبضہ جمایا ہے؟ بات چیت اور صلح صفائی سے دونوں ملکوں کی ترقی کی ترغیب پر کیا تھری ایس ایس جیسے دہشت گرد‘ اسلام دشمن اور نسل پرست لوگ اپنی روش بدل لیں گے؟ ہر گز نہیں‘ ہر گز نہیں۔
(10) آخر میں پاکستان کی ہر جماعت کے محب وطن لوگوں سے پرزور درخواست کرتا ہوں کہ وہ ایسے رہبروں کے چنگل سے باہر نکل آئیں جو ہندوستان سے تجارت‘ بات چیت اور دوستی کے نعرے لگائیں یا جنہوں نے ملکی دولت باہر منتقل کی ہو یا شرمناک شرائط پر یہودی اداروں سے قرض کے بھکاری ہوں۔ نسل پرست اور اسلام دشمن ہندوستان‘ امریکہ اور اسرائیل کے خطرناک گٹھ جوڑ کے تحفظ کا علاج صرف اور صرف یہ ہے کہ پوری قوم کو جلد از جلد فوجی تربیت دی جائے۔ میں ایک عرصے سے اس ضرورت کی دہائی دے رہا ہوں مگر‘ مگر طوطی کی نقار خانے میں کون سنتا ہے؟ اگر اصول پرستی کی بجائے روایتی شخصیت پرستی کی فضا برقرار رہتی ہے تو پھر خدا ایسا دن نہ دکھائے کہ یہ کہنا پڑے ’’اب پچھتائے کیا ہووت جب چڑیاں جگ گئیں کھیت‘‘؟ (ختم شد)