پاکستان میں ادارے کمزور اور شخصیات طاقتور ہیں ،سینیٹرسراج الحق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان میں ادارے کمزور اور شخصیات طاقتور ہیں ۔ قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی میں سب سے بڑی رکاوٹ یہی لوگ ہیں ۔ میرٹ اور اصول تمام شہریوں کے لیے ہیں مگر بااثرطبقہ کسی اصول اور میرٹ کو نہیں مانتا۔ بلوچستان معدنیات سے مالا مال صوبہ ہے،مگر سب سے زیادہ غربت اور ناخواندگی بلوچستان میں ہے ۔ پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ اسلام آباد کے حکمرانوں نے بلوچستان کے ساتھ وعدے پورے نہیں کیے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے قلعہ سیف اللہ میں مختلف اضلاع کے ارکان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان اظہر اقبال حسن ، صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی اور صوبائی سیکرٹر ی جنرل ہدایت الرحمن بلوچ بھی موجود تھے ۔ اجتماع میں اضلاع کے نومنتخب امراء سے امیر جماعت سراج الحق نے حلف بھی لیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بدعنوان اور کرپٹ عناصر اربوں روپے ڈکار کر مزے کر رہے ہیں اور غریب دو وقت کے کھانے کو ترس رہاہے ۔ موجودہ نظام سے عوام کی مایوسی میں دن بدن اضافہ ہورہاہے بااثر طبقات کے ہر حکومت میں وارے نیارے ہوتے ہیں جبکہ ہر نیا دن غریب کی پریشانیوں میں اضافہ کر رہاہے ۔ بلوچستان کی محرومیوں کے خاتمہ کے لیے حکومت کی طرف سے کوئی انقلابی پلان نہیں دیا گیا ۔ بلوچستان پورے ملک کو گیس دے رہاہے مگر یہاں کے لوگ اس سہولت سے محروم ہیں ۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ ملک بھر کی نسبت یہاں زیادہ ہے ۔ تعلیمی ادارے بند اور صحت و علاج کی سہولتیں ناپید ہیں ۔ چمن بارڈر کی بندش سے بلوچستان کے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں اور دونوں طرف کی تجارت بند ہونے سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں لیکن حکومت اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ۔
سراج الحق