حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس کو یہ اندیشہ ہوکہ وہ رات کے آخری حصے میں نہ اٹھ سکے گا اس کو رات کے شروع میں (سونے سے پہلے)وتر پڑھ لینے چاہیے اورجس کو رات کے آخری حصے میں اٹھنے کی امید ہو اسے رات کے آخری پہر میں وتر پڑھنے چاہیں کیونکہ رات کے آخری حصے میں قرآن کریم کی تلاوت کے وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں اوراسی وقت تلاوت کرنا افضل ہے۔(ترمذی)
حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشادفرمایا : جس نے سورہ کہف کی شروع کی تین آیتیں پڑھ لیں وہ دجال کے فتنے سے بچالیا گیا۔(ترمذی)
حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :جس نے سورہ کہف کی شروع کی دس آیات یا دکرلیں وہ دجال کے فتنے سے محفوظ ہوگیا اورایک روایت میں سورہ کہف کی آخری دس آیتوں کے یا د کرنے کا ذکر ہے۔(مسلم)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : جوشخص جمعہ کے دن سورہ کہف پڑھ لے وہ آٹھ دن تک یعنی اگلے جمعہ تک ہر فتنہ سے محفوظ رہے گااوراگر اس دوران دجال نکل آئے تو یہ اس کے فتنہ سے بھی محفوظ رہے گا۔(تفسیر ابن کثیر)
حضرت ابوسعید خدر ی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: جس نے سورہ کہف کو (حروف کی صحیح ادائیگی کے ساتھ)اس طرح پڑھا جس طرح کہ وہ نازل کی گئی ہے تو یہ سورت اپنے پڑھنے والے کے لیے قیامت کے دن اس کے رہنے کی جگہ سے لے کر مکہ مکرمہ تک نور بن جائے گی ۔ جس شخص نے اس سورت کی آخری دس آیات کی تلاوت کی پھر دجال آیا تو دجال اس پر قابو نہ پاسکے گا۔(مستدرک حاکم)
حضرت معقل بن یساررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : قرآن کریم کی چوٹی یعنی سب سے اونچا حصہ سورہ بقرہ ہے ۔ اس کی ہر آیت کیساتھ اسّی فرشتے اترے ہیں اورآیت الکرسی عرش کے نیچے سے نکالی گئی ہے یعنی اللہ تعالیٰ کے خاص خزانے سے نازل ہوئی ہے ۔ پھر اس کو سورہ بقرہ کے ساتھ ملادیا گیا یعنی اس میں شامل کرلیا گیا اورسورہ یسیٰن قرآن کریم کا دل ہے۔ اس کو جو شخص اللہ تعالیٰ کی رضا اورآخرت کی نیت سے پڑھے گا تو یقینا اس کی مغفرت کردی جائے گی،لہٰذا اس سورت کو اپنے مرنے والوں کے پاس پڑھا کرو(تاکہ روح کے نکلنے میں آسانی ہو)۔(مسند امام احمد بن حنبل)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024