پاکستان اور چین زرعی تعاون کے فروغ کے لئے پر عزم ہیں، ماہرین
اسلام آ باد(نوائے وقت رپورٹ) ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین زرعی تعاون کو مزید بہتر کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ویبنار میں سوال و جواب کے سیشن کے دوران دونوں ممالک کے ماہرین نے چین پاکستان زرعی تعاون اور امکانات کی اہمیت کے بارے میں اہم تبالہ خیال کیا۔ یہ ویبنار دونوں ممالک کے مابین سیڈ انڈسٹری ، زرعی مصنوعات کی پروسیسنگ اور زرعی سرمایہ کاری کے شعبوں میں زرعی تعاون کی صلاحیت کے فروغ کے لئے ترتیب دیا گیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں چائنہ نیشنل سیڈایسوسی ایشن کی نائب صدر چانگ چھن نے کہا چینی حکومت نجی کاروباری اداروں کو سیڈ انڈسٹری میں بین الاقوامی تعاون میں داخل ہونے کی ترغیب دیتی ہے۔ انہوں نے بایوسنچری ٹرانسجن (چائنہ) کمپنی لمیٹڈ کی ایک مثال بھی پیش کی جو ایک نجی انٹرپرائز ہے اورپاکستان میں داخل ہوچکی ہے اور پاکستانی مقامی کاروباری اداروں کے ساتھ تعاون کرتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) کے چیئرمین محمد عظیم خان نے تصدیق کی کہ سی پیک فیز II کے تحت پاکستانی حکومت چینی زرعی کاروباری اداروں کو مواقع ، مالی اعانت سمیت دیگر سہولیات فراہم کر ے گی۔ ویبنار کے اختتام پر بائیوٹیکنالوجی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ، سی اے اے ایس کے سنٹر فار مالیکیولر بائیولوجی آف کراپ کی ڈائریکٹر چانگ روئی نے ایک سوال کا کہ کپاس ، چاول اور سبزیوں سمیت پاکستانی زرعی مصنوعات کو کیسے بہتر بنایا جائے جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین فصلوں کی تحقیق اور ترقی میں دنیا کی قیادت کرتا ہے۔ مثال کے طور پر چین نے پاکستان میں چاول کی پیداوار میں 38 فیصد اضافے میں مدد کی ہے۔ کپاس کے معاملے میں کیڑوں سے بچاو میں چین کی جینیاتی ریسرچ پاکستان میں کاٹن انڈسٹری کی ترقی کو فروغ دے گی۔ اس کے علاوہ ، چینی بیج کے اداروں نے افزائش ، سائنسی تحقیق اور صنعت کاری سمیت بہت سے معاملات میں پاکستانی زرعی پیداوار کو زبردست تعاون فراہم کیا ہے۔