اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کیلئے مالیاتی پالیسی کا اعلان کردیا جس کے تحت پالیسی ریٹ کو 13.25 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مہنگائی کی رفتار ابھی بھی بلند سطح پر ہے،کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی اہم وجہ ہے۔
#SBP policy rate remains unchanged at 13.25%. For complete statement:
— SBP (@StateBank_Pak) November 22, 2019
English: https://t.co/wmAkhyVnZA
Urdu: https://t.co/uFUG08BoJL#MonetaryPolicy Information Compendium: https://t.co/lq60OxGwp0 pic.twitter.com/HIpo1QHXBj
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آنا شروع ہوئی ہے، مالی سال20-2019 میں مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی۔مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ گذشتہ مانیٹری پالیسی اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے اچھے اثرات آرہے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ 4 سال بعد اکتوبر 2019 میں سرپلس رہا، تجارتی خسارے میں کمی بھی بہت اہم ہے۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں کمی ہوتی دیکھ رہے ہیں، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود مہنگائی کی توقعات مستحکم رہیں گی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مالیاتی دُوراندیشی کے سبب مارکیٹ کے احساسات بتدریج بہتر ہورہے ہیں، بیرونی کھاتوں پر دباؤ کم ہورہا ہے ، پہلے چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73.5 فیصد کم ہو کر 1.5 ارب ڈالر رہ گیا، برآمدات میں معقول نمو ہو رہی ہے۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں سال جون کے مقابلے روپے کی قدر 5.6 فیصد بہتر ہوئی ہے، رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب 16 کروڑ ڈالر اضافہ ہوا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں نجی قرضوں میں 4.1 ارب روپے کی کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک نے طویل مدتی فنانسنگ کے زریعے 11.3 ارب روپے کے سرمایہ کاری قرضے جاری کیے، رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے کی توقع ہے، کاروباری ادارے مہنگائی میں کمی کی توقع کررہے ہیں۔اسٹیٹ بینک کے مطابق آٹو انڈسٹری، صنعت، سیمنٹ اور فولاد کی صنعتوں کی نمو میں کمی آئی ہے، برآمدی اور مسابقت والے شعبوں میں سرگرمیاں مستحکم ہورہی ہیں، زری پالیسی اور حقیقی شرح سود مہنگائی کو آئندہ 24 مہینوں میں 5 سے 7 فیصد تک محدود کرنے کے لیے مناسب ہے، جاری کھاتے میں مستحکم بہتری اور مالیاتی دور اندیشی کا تسلسل مارکیٹ کے احساسات بہتر بنا رہا ہے۔
مرکزی بینک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کا جواز بن رہے ہیں۔ مہنگائی کا زور برقرار ہے۔ جون 2019 کے مقابلے روپیہ 5.6 فیصد مستحکم ہوا۔سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں کا توازن کا بہتر ہونے سے روپے کی قدر کو سہارا ملا۔ رواں مالی سال جاری کھاتوں کے خسارے میں 73.5 فیصد کمی ہوئی ہے۔ رواں مالی سال ترقی کی شرح 3.5 فیصد متوقع ہے۔مانیٹری پالیسی کے اعلان کے دوران مرکزی بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جاری کھاتوں میں بہتری دیکھی جا رہی ہے۔