پاکستانی حکومت کی طرف سے امریکہ جا کر آن لائن ادائیگیوں کا نظام چلانے والی بین الاقوامی کمپنی پے پال کو پاکستان آمد پر راضی کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں اور کمپنی نے حتمی طور پر حکومت کو بتا دیا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں پاکستان میں اپنی سروسز نہیں لا رہی،میں کاروباری مواقع ناکافی ہیں،پے پال پاکستان کے پڑوسی ملک انڈیا سمیت دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک میں شہریوں اور مختلف کاروباریوں کو رقوم بھیجنے اور وصول کرنے کی خدمات فراہم کرتی ہے،پاکستان میں انٹرنیشنل پے منٹ گیٹ وے کے قیام کی کوشش کر رہے ہیں جو پے پال، ماسٹر کارڈ، علی پے اور ویزا کے ساتھ منسلک ہوگا،پے پال اگر پاکستان آنے پر رضامند ہو جاتی تو اس سے ایک تجارتی اور کاروباری انقلاب آنے کے امکانات تھے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اعلی حکومتی حکام نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا ہے کہ گذشتہ ماہ پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ایک وفد کمپنی کے ذمہ داروں سے مذاکرات کرنے امریکہ گیا تھا تاکہ کمپنی کو قائل کیا جا سکے کہ وہ اپنی خدمات پاکستان میں فراہم کرے۔تاہم مذاکرات میں امریکی کمپنی نے حتمی طور پر وفد کو بتایا کہ اس کے تین سالہ روڈ میپ میں پاکستان کا ذکر نہیں ہے کیونکہ ملک میں کاروباری مواقع ناکافی ہیں۔پاکستانی وفد نے پے پال حکام کو سٹیٹ بینک اور دیگر اداروں کی طرف سے مالی معاملات کی شفافیت اور سکیورٹی سے متعلق کیے گئے اقدامات سے آگاہ کر کے انہیں پاکستان میں مکمل سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی ۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024