سعودی عرب اور چین کی مشترکہ بحری فوجی مشقیں شروع ہوگئی ہیں۔ دوسری طرف امریکا نے ان مشقوں پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔اسرائیلی 'ڈیفنس میگزین' کے مطابق چین اور سعودی عرب کی باہمی فوجی مشقوں پرامریکا نے نظریں جمائی ہوئی ہیں۔ ان مشقوں کا مقصد چین اور سعودیہ کے درمیان دفاعی تعلقات کومزید مستحکم کرنا اور مستقبل میں دفاعی سازو سامان کی خریداری میں اضافہ کرنا ہے۔اسرائیلی جریدے کے مطابق مشرق وسطی میں رواں ہفتے کی اہم ترین دفاعی سرگرمی یہ سامنے آئی کہ چین اور سعودی عرب کی نیول فورسز نے مشترکہ مشقیں شروع کی ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان یہ اپنی نوعیت کی پہلی دفاعی مشقیں ہیں جنہیں 'بلیو کمان 2019' کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مشقیں شاہ فیصل ایئر بیس پرجاری ہیں جو سعودی نیول فورس کا جدہ میں سب سے بڑا اڈا اور مغربی سعودی عرب میں مملکت کا بڑا فوجی مرکز مانا جاتا ہے۔سعودی عرب اور چین کی مشترکہ فوجی مشقوں کا مقصد بحری فورسز کے مابین تعاون کو فروغ دینا، دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان دہشت گردی اور بحری قزاقوں سے نمٹنے کے لیے بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔چین کے لیے یہ مشقیں اس اعتبار سے اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ چین آبنائے باب المندب اور بحر احمر کے خطے میں اپنی موجودگی کو بڑھانا چاتا ہے۔"نیو سلک روڈ" کے اسٹریٹجک آئیڈیے کو آگے بڑھاتے ہوئے چین نے افریقی ملک جیبوتی میں ایک سول اور بعد ازاں ایک فوجی بندرگاہ تعمیر کی تھی۔اس اڈے سے چین بحیرہ عرب اور بحر احمر میں بحری قزاقوں کے خلاف جنگی مشن، بحری اور سفارتی مشنوں کے تحفظ میں مختلف کارروائیوں میں اپنی بحری فورسز کو شامل کرنا ہے۔سعودی عرب اور چین کی مشترکہ فوجی مشقوں کے دیگر تزویراتی مقاصد کے علاوہ دونوں ممالک کے مابین مشترکہ بحری مشقوں کے ساتھ دو طرفہ فوجی تعلقات کی سطح کو بڑھانا اور خطے میں کام کرنے والی دونوں ممالک اور بحری افواج کے مابین اعتماد کو فروغ دینا ہے۔ اس طرح کی سرگرمیوں سے دونوں ملکوں کے درمیان مستقبل میں ایک دوسرے سے جنگی سازو سامان کی خریداری کے بھی مواقع پیدا ہوں گے۔سعودی بحریہ کی ایسٹرن اور ویسٹرن دوکمانڈ ہیں۔ مشرقی بحریہ کی کمانڈ ، جو خلیج اور بحیرہ عرب میں ہے خطے میں قزاقوں سے لڑنے میں پیش پیش ہے۔ایران کی مداخلت اور اس کی ریشہ دوانیوں کے خلاف بھی یہ کمان اہم کردار ادا کرتی ہے۔بحر احمر میں موجود مغربی کمان کو حالیہ برسوں میں جدید ترین جنگی وسائل مہیا کیے گئے ہیں۔ اس کمان میں قابل تجدید توانائی زون بھی شامل ہے۔ اسے جدید ترین صلاحیتوں سے ہم آہنگ کرنے اور خطے کی معاصر نیول فورسز کی ہم پلہ قوت میں تبدیل کرنے کے لیے ہرطرح کے جدید آلات مہیا کیے گئے ہیں۔مغربی کمان بحر احمر میں عالمی تجارتی جہازوں کی آمد ورفت کو تحفظ فراہم کرنے کی وجہ سے بھی اہمیت کی حامل ہے۔ یہ کمان یورپ اور دنیا کے دوسرے ملکوں کو جانے والے جہازوں کو بحری قذاقوں اور ایرانی حملوں سے بچانے میں معاونت کرتی ہے
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38