چیف جسٹس نے وزیراعظم کو آئینہ دکھا دیا: سراج الحق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے وزیر اعظم کو آئینہ دکھا دیا ہے۔ نواز شریف کے جانے کا فیصلہ خود حکومت نے کیا مگر اب وہ اس کو اپنے ذمہ نہیں لینا چاہتی ۔ پہلی بار کسی وزیر اعظم نے جلسہ عام میں عدالتوں پر تنقید کی ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ اداروں کے درمیان چپقلش کی ایک نئی صورتحال پید اہوچکی ہے جو نیک شگون نہیں۔ چھری خربوزے پر ہویا خربوزہ چھری پر دونوں صورتوں میں نقصان خربوزے کا ہی ہوگا۔ جماعت اسلامی نے ملک و قوم کیلئے ہمیشہ اصولی سیاست کی ہے۔ ہم پہلے کبھی سازشی سیاست کاحصہ بنے ہیں نہ آئندہ بنیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نائب امیر جماعت اسلامی و سابق رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم کے انتخابی حلقہ بنی گالہ اسلام آباد میں معززین علاقہ سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر میاں محمد اسلم بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم کی کھلی تنقید کے بعد صورتحال اس نہج پر پہنچ گئی تھی کہ چیف جسٹس کو خود عدلیہ کی پوزیشن واضح کرنا پڑی۔ حکومت احتساب سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے۔ حقیقی احتساب کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ حکمران خود ہیں۔ سابقہ اور موجودہ حکومتوں نے احتساب کے نظام کو چلنے اور مستحکم ہونے کا موقع نہیں دیا۔ نیب کو سیاسی مقاصد حاصل کرنے اور مخالفین کو دبانے کا ذریعہ بنانے کی کو شش کی گئی۔اگر مہنگائی پر فوری قابو نہ پایا گیا تو عوام زیادہ دیر حکمرانوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ مہنگائی اور بے روز گاری کے مارے عوام نے گھروں سے نکل کر حکمرانوں کے بنگلوں اور محلوں کا محاصرہ کرلیا توانہیں کہیں پناہ نہیں ملے گی۔ حکمرانوں کیلئے بہتر یہی ہے کہ وہ اٹھنے والے طوفان سے بچنے کیلئے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کریں۔ حکومت سیاسی افراتفری اور انتشار سے نکلنے اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کیلئے کشمیر کی آزادی پر فوکس کرے۔کشمیر میں کرفیو کو ایک سو دس دن ہو چکے ہیں۔کشمیری مائیں بہنیں اور بیٹیاں پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہیںمگر ہمارے حکمران ایک تقریر کے بعد مسلسل خاموش ہیں۔ آئی این پی کے مطابق موجودہ حکومت محض بول بچن سے کام چلا رہی ہے، کارکردگی بالکل صفر ہے، حکومت کے تمام وعدے جھوٹ کا پلندہ نکلے، سابقہ حکومتوں اور موجودہ حکومت میں کوئی فرق نہیں ، سب ایک ہی در کے ملنگ ہیں،حکومت نے خود نواز شریف کو باہر بھیجنے کی اجازت دی اور اب سار ی ذمہ داری عدالتوں پر تھوپ رہی ہے،مولانا کے اسلام آباد دھرنے میں ثواب سب کو ملا،سب ایک ہی در کے ملنگ ، غریب عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔