اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے نیب کی جانب سے دائر العزیزیہ ریفرنس میں بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا ہے کہ استغاثہ میرے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا، میں العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں اپنا دفاع پیش نہیں کر رہا۔
احتساب عدالت میں نواز شریف کا 342 کا بیان قلمبند کیا جا رہا ہے اور جج ارشد ملک ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں۔
احتساب عدالت کی جانب سے نوازشریف کو 151 سوال دیے گئے تھے جبکہ سابق وزیراعظم نے چار سوالوں کے جواب کیلئے اضافی وقت مانگا تھا۔
قبل ازیں نوازشریف اپنے بیان میں قطری شہزادے کے خطوط سے لا تعلقی کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ جے آئی ٹی قابل قبول شہادت نہیں اسے مسترد کیا جائے۔
سابق وزیراعظم العزیزیہ ریفرنس میں 342 کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرا رہے ہیں۔ احتساب عدالت کی جانب سے فلیگ شپ ریفرنس میں 18 اور العزیزیہ میں 22 گواہان کے بیان قلم بند کیے گئے ہیں۔
احتساب عدالت مقررہ مدت میں نوازشریف کیخلاف ریفرنسز میں ٹرائل مکمل نہیں کر سکی اور وقتا فوقتا سپریم کورٹ سے ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کرنے کی استدعا کرتی رہی ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے بارہ اکتوبر کو چھٹی بار مہلت میں توسیع دی تھی جو 17 نومبر کا ختم ہوگئی تھی تاہم بعد ازاں سپریم کورٹ نے نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت مکمل کرنے کیلئے احتساب عدالت کو مزید تین ہفتوں کی مہلت دی ہے۔