اسلام آباد (اے پی پی+ ریڈیو نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ دس لاکھ افغان مہاجرین کو ہر صورت واپس جانا ہو گا۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں بیان دیتے انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو وطن واپسی کیلئے وقت دیا جائے گا۔ افغان مہاجرین نے اگر جلدازجلد اسلام آباد نہ چھوڑا تو کارروائی کی جائے گی۔ افغان مہاجرین کو ملک میں مزید برداشت نہیں کر سکتے۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین طلحہ محمود کی زیر صدارت ہوا جس میں بیان دیتے رحمان ملک نے مزید کہا کہ پاک افغان بارڈر پر مکمل کنٹرول نہیں کر سکتے۔ ڈاکٹر عافیہ کا مقدمہ پاکستانی عدالتوں میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان میں بلیک واٹر کی موجودگی ثابت ہو جائے تو استعفیٰ دیدوں گا۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ فاٹا میں سوات کی طرح امن قائم کیا جائے گا۔ ایک سوال پر کہا کہ اگر ڈاکٹر عافیہ کو امریکہ میں سزا ہوئی تو پاکستان میں منتقل کر کے سزا پوری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کے عوام جس طرح بہادری سے دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ ملا عمر پاکستان میں کہیں موجود نہیں اس حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں۔ طالبان شوریٰ کی کوئٹہ میں موجودگی پر تین سو ریڈ کئے گئے لیکن کچھ نہیں ملا۔ اسلام آباد اور پشاور کو دھماکہ خیز مواد کی گاڑیاں اور موبائل فون ٹریس کرنے کیلئے سکینرز دئیے جائیں گے۔ رحمان ملک نے کہا کہ ڈین کور ایجنسی افغانستان میں امریکہ کے لئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈین کور مشرف دور سے پاکستان میں کام کر رہی ہے کسی کو پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔دریں اثنا وزیر داخلہ نے مزید کہاکہ نجی سکیورٹی کمپنیوں کیلئے ضابطہ اخلاق تشکیل دیاجائے گا اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ کوئی نجی سکیورٹی کمپنی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہو‘ ملک کے کسی بھی حصہ میں ملک کی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں اورغیرملکی مداخلت کے خلاف نہ صرف احتجاج بلکہ ردعمل کا بھی اظہار کیا جائے گا‘ طالبان جس بل میں بھی گھس گئے ہم انھیں پکڑ کر باہر نکالیںگے ‘ پشاور کے سوا ملک بھرمیں امن قائم ہوگیا اور دہشت گردی کاخاتمہ ہوگیا‘ صوبہ سرحد کومزید فورس فراہم کی جائے گی اورملحقہ علاقوں میں آپریشن جلد شروع کیا جائے گا ‘ چین سے فکس سکینرپہنچ گئے‘ موبائل سکینرایک ہفتے میں آجائیںگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر کو آگاہ کیاگیا ہے کہ افغانستان اور بھارت کی طرف سے پاکستان میں مداخلت کی جارہی ہے۔دریں اثناءوفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ بیرونی عناصر پاکستان میں مداخلت سے باز رہیں ورنہ مزاحمت کی جائے گی ہمیں اپنی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز عزیز نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجھ پر کرپشن کا الزام نہیں‘ مجھے جیل میں رکھنے کیلئے مقدمات بنائے گئے‘ وقت آنے پر این آر او کی حقیقت سے پردہ اٹھاﺅں گا۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کیخلاف جھوٹی گواہی نہ دینے پر بھی مقدمہ بنایا گیا۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024