عالمی سطح پر کشمیر کیلئے سرگرمیاں تیز‘ 8 یورپی ملکوں کے سفارتکارں کا وفد آج سری نگر پہنچے گا
سرینگر(این این آئی)فرانس، سپین ، بیلجیم اور سویڈن سمیت آٹھ ملکوں کے سفارتکاروں پر مشتمل ایک یورپی وفد (آج)22 نومبر کو کشمیر کے خصوصی دورے پر سرینگر پہنچے گا یہ وفد یہاں کے علیحدگی پسند اور بھارت نواز رہنماو¿ں کے ساتھ ساتھ فوج، پولیس اور سِول حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کرے گا۔ کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یٰسین ملک وفد کے ساتھ منگل کو ملاقات کرینگے۔ یاسین ملک کے مطابق پچھلے بیس سال سے یورپی اور امریکی سفارتکار کشمیر آتے رہے ہیں اور ان کا مستقل مطالبہ یہ رہا ہے کہ کشمیری تشدد کو ترک کرکے جمہوری راستوں کو اپنائیںجے کے ایل ایف سربراہ نے بتایا کہ پچھلے سال د±نیا نے دیکھ لیا کہ کشمیریوں نے یکطرفہ طور پر تشدد کو ترک کردیا۔ نہتے لوگ سڑکوں پر اپنے حقوق کا مطالبہ کررہے تھے۔ حکومت نے باسٹھ لوگوں کو قتل کیا، لیکن کشمیریوں کا ردعمل عدم تشدد پر مبنی تھا۔ جو لوگ ہمیں عدم تشدد کا سبق پڑھانے آتے تھے، آج ان کی باری ہے کہ وہ بھارت کو سمجھائیں کہ کشمیریوں کے اس یک طرفہ فیصلہ کا احترام کرنا ضروری ہے۔ دریں اثناء حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ عمرفاروق نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ صلاح مشورہ شروع کیا ہے۔ میرواعظ نے بتایا کہ ہم لوگوں نے بات چیت کا راستہ اپنا رکھا ہے۔ لیکن حکومت ہند بہت سست رفتاری کا مظاہرہ کررہی ہے۔ ہم یورپی وفد کو بتائیں گے کہ کون سے اقدامات جمہوری ماحول کو بحال کرنے کئے لئے ضروری ہیں۔اِدھر حریت کانفرنس کے متوازی گروپ کے سربراہ سید علی گیلانی کو فوجی انخلا کے حق میں مہم کے خلاف پولیس نے ’حفاظتی تحویل‘ میں لے لیا ہے۔