سولر ٹیکنالوجی کی درآمد پر 17 فیصد ٹیکس ختم
وزیراعظم شہبازشریف نے سولر ٹیکنالوجی کی درآمد پر 17 فیصد ٹیکس فوری ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ایک عذاب بن چکی ہے‘ اس سے جہاں گھریلو زندگی متاثر ہورہی ہے وہیں کارخانے اور فیکٹریوں کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ لوڈشیڈنگ کے اس عذاب سے قوم کو نجات دلانے کیلئے وزیراعظم نے سولر ٹیکنالوجی پر درآمد پر 17 فیصد ٹیکس ختم کرنے کا اچھا فیصلہ کیا ہے۔ اگر عوام کو مزید مراعات دے دی جائیں تو یہ ٹیکنالوجی ہر ایک کی دسترس میں لائی جاسکتی ہے۔اپنے وزیراعلیٰ کے دور میں انہوں نے لیپ ٹاپ سکیم کے ساتھ غریب طالب علموں کو دو بلب اور ایک پنکھا چلانے کیلئے چھوٹا سولر سسٹم دینے کا بھی سلسلہ شروع کیا تھا۔ اگر یہی سلسلہ وہ بڑے پیمانے پر شروع کرکے عوام کو سولر سسٹم قسطوں میں حاصل کرنے کی سہولت فراہم کردیں تو حکومت کو بیرونی کمپنیوں سے کم بجلی خریدنا پڑیگی جس کا استعمال صرف فیکٹریوں اور کارخانوں تک محدود ہو کر رہ جائیگا اور ان کمپنیوں کی من مانیوں سے بھی جان چھوٹ جائیگی۔ ان سب کے باوجود حکومت کو ہائیڈل پاور منصوبے پر بھی خصوصی توجہ دینا ہوگی کیونکہ ہائیڈل پاور منصوبے ہی ملک کی ترقی اور خوشحالی کی ضمانت ہیں۔ ان منصوبوں سے قوم کو جہاں سستی بجلی میسر آئیگی وہیں ان میں پانی کا ذخیرہ بھی کیا جاسکے گا۔