نیشنل ایکشن پلان، نیکٹا کو فدوبارہ فعال کرنے پر گفتگو جاری ہے : سہیل راجپوت

کراچی (کامرس رپورٹر )چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹرسہیل راجپوت نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سے بات ہوئی ہے نیشنل ایکشن پلان اورنیشنل کائونٹر ٹیراریزم اتھارٹی( نیکٹا)کو دوبارہ فعال کیسے کرنا ہے،کراچی میں دہشت گردی کے دو افسوسناک واقعات ہوئے ہیں ایک واقعے کے ذمہ دار کو پکڑ لیا اوردوسرے واقعہ کے ذمہ داروںکو بھی جلد پکڑ لیا جائے گا،پولیس نفری کی کمی پورے کراچی میں ہے ،بھرتی اور ٹریننگ کا عمل جاری ہے ، مہنگائی سے پسی عوام کو ریلیف دینا ہوگا،واٹر بورڈ کا آزادانہ بورڈ ترتیب دیاجائے گا،ملک میں آئی ٹی کے شعبے میں بہت مواقع موجود ہیں ،مسائل کا حل ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے،پانی کی کمی کو دور کرنے کیلئے ری سائیکل پلانٹ پر کام شروع کیا جارہا ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتے کو کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری(کاٹی)میں تاجروں اورصنعتکاروں سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر،صدر سلمان اسلم،سینئرنائب صدرماہین سلمان،کائیٹ لمٹیڈ کے سی ای او زبیر چھایا،کاٹی کے سابق صدوردانش خان،مسعودنقی،شیخ عمرریحان،اکرام راجپوت نے بھی خطاب کیا جبکہ نائب صدر کاٹی سیدفرخ علی قندھاری،گلزارفیروز،شکیل ڈھینگڑا،فاروق افضل،سلیم الزماں،جنیدنقی اوردیگر بھی موجود تھے۔ سہیل راجپوت نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ملک میں ٹرانسپرنسی میں کمی ہے،کراچی کی سڑکیں، سیوریج سمیت انفرااسٹرکچر درست نہیں ہے،وزیراعظم پہلی بار کراچی آئے اور انہوں نے پیکج کا اعلان کیاجس کا پی سی ون بناکر بھیج دیاہے اورجلد وفاق سے فنڈز آجائیں گے تو شہر کے صنعتی علاقوں کے انفرااسٹرکچر پر کام شروع کیا جائے گا اورسائٹ صنعتی علاقے کے مسائل کو ملکر حل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے سیف سٹی پروجیکٹ شروع ہوجائے گا،سیف سٹی پروجیکٹ سے سیکورٹی کے مسائل میں کمی آئے گی،کائٹ لیمٹڈ کو جو فنڈز دیئے اس سے کورنگی صنعتی علاقے کا انفرااسٹریکچر بہتر ہوا،پرائیوٹ پبلک پارٹنرزشپ کے ذریعے مسائل کو حل کرسکتے ہیں،ترقیاتی کاموں سے متعلق فزیبلٹی بنانے کی ضرورت ہے،وزیراعظم نے سولر پر 17فیصد ڈیوٹی کم کی ہے۔چیف سیکلریٹری نے کہا کہ پوری دنیا کی کرنسی میں اضافہ ہوا ہے،امریکہ نے بھی پہلی بار شرح سود بڑھایا ہے، میں مانتا ہوں کہ شہر کی حالت بہت ہی خراب ہے لیکن شہر کی اور صنعت کی بہتری پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے ہی ممکن ہے، یقیناً بجلی،گیس اور پانی کے مسائل ہیں،سولر انرجی کا ٹیکس بھی ختم کردیا جائے گا تاکہ لوگ متبادل ذرائع سے بجلی حاصل کرسکیں۔چیف سیکریٹری سندھ نے ایک سوال پر کہا کہ جام صادق کی مرمت رواں بجٹ میں کروانے کی کوشش کی جائے گی،کراسنگ سے قیوم آباد پل کے حوالے سے بھی کوشش کریں گے۔سہیل راجپوت نے مزید کہا کہ واٹر بورڈ میں بہتری کی گنجائش ہے،واٹر بورڈ کی اگر صحیح طریقے سے چلایاجائے تو بہتری لائی جاسکتی ہے،ملیر ایکسپریس وے پر بھی وزیراعلی سندھ سے بات چیت ہوئی ہے، پرائیوٹ سیکٹر روزگار کے مسائل حل کرنے میں ایم کردار ادا کرسکتاہے، پرائیوٹ سیکٹر میں سازگار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کاٹی کی ڈی سیلینیشن پلانٹ کو فعال کرنے کی ہدایت کی اورکہا کہ کاٹی مجھے اپنی ترجیحات بناکردے تو مل کر کام کیا جاسکتاہے۔سہیل راجپوت نے کہا کہ دنیا بھر میں آئی ٹی کے شعبے میں بہت ڈیمانڈ ہے اورآئی ٹی ہی نوجوانوں کا مستقبل ہے ،ہمارے ملک میںگلگت کی ایک بچی 5ہزار ڈالر گھر بیٹھ کر کما رہی ہے،انڈیا سالانہ ڈیڑھ سو ارب کی آئی ٹی کے شعبے میںایکسپورٹ ہے جبکہ پاکستان صرف 2 ارب روپے کی آئی ٹی ایکسپورٹ کرتاہے،ہمیں آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔تمام امپورٹ کو بند نہیں کیا جاسکتا بلکہ یہ وقتی فیصلہ ہے،مسائل کا حل ایکسپورٹ کو بڑھاناہوگا ،کراچی ملک کا سب سے بڑا ایکسپورٹ کرنے والا شہر ہے لیکن یہاں کے صنعتکاروں کو بجلی، پانی، گیس سمیت دیگر مسائل درپیش ہیں ہم نے اس حوالے سے وزیراعظم سے بھی بات کی ہے،پاکستان میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مقابلے بجلی کی قیمت زیادہ ہے،انرجی مسائل کے حل کیلئے تھر کول پر کام کرنا چاہیئے،سندھ فوڈ اتھارٹی کے قوانین کو دیکھناہوگااورخلاف ضابطہ بھرتیوں کے معاملے کو چیک کیا جائے گا۔