شیریں مزاری کیس:اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکومت کے لیے بڑا حکم
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری رہائی کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت عدالتی کمیشن بنائے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ ہر حکومت کا رویہ مایوس کن ہے۔کہا یہ آئین ہے اور عدالت آئین پر چلتی ہے۔آئی جی کو ذمہ داری لینا ہوگی جس پر آئی جی نے جواب دیا کہ میں نے آج ہی چارج سنبھالا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اسپیکر کی اجازت کے بغیر کوئی بھی ممبر رکن اسمبلی کو گرفتار نہیں کرسکتا۔ایڈووکیٹ جنرل بھی اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئےشیریں مزاری کو زمین پر مبینہ قبضے کے ایک مقدمے میں آج دوپہر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اُن کی بیٹی ایمان مزاری نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے اُنھیں کچھ نہیں بتایا کہ اُن کا جرم کیا ہے اس لیے وہ اسے گرفتاری نہیں بلکہ اغوا کہیں گی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ آمد کے موقع پر شریں مزاری نے الزام عائد کیا ہے کہ انھیں وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی ایما پر گرفتار کیا گیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا موبائل فون اب تک واپس نہیں کیا گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے دیگر رہنما بھی عدالت موجود تھے۔