انسانی اعضا کی پیوند کاری کے مرکز کے ڈائریکٹر جنرل محمد الغنیم نے کہا ہے کہ 13ہزار سے زیادہ اعضا کی پیوند کاری کے بعد اعضاکی پیوند کاری میں سعودی عرب کا دنیا کے تیسرے نمبر ن پر آ گیا ہے۔ سعودی اخبار کے مطابق انسانی اعضا کی پیوند کاری کے مرکز کے ڈائریکٹر نے مشرقی علاقے میں اعضا کے عطیات کی ترغیب دینے والی این جی او (ایثار) کی آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کوئی بھی انسان اپنی زندگی میں بھی اعضا کا عطیہ کرسکتا ہے۔اسلامی فقہ اکیڈمی بھی اس کے حق میں فتوٰی دے چکی ہے، سعودی عرب میں ممتاز علما بورڈ بھی اسے جائز قرار دے چکے ہیں۔ انہوں نے یہ وضاحت سعودی عرب سمیت جی سی سی ممالک میں اعضا کے عطیے کے حوالے سے پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے کی۔ مسلم ملکوں میں اعضا کے عطیے کے حوالے سے اسلامی رائے کو بے حد اہمیت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اب تک 13 ہزار سے زیادہ اعضا کی پیوند کاری کے بعد اعضاکی پیوند کاری میں سعودی عرب دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر آ گیا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024