امریکی محققین کے ایک گروپ نے معلوم کیا ہے کہ نئے کورونا وائرس کا ایک بار شکار ہونے والے بندر جسمانی مدافعتی نظام فعال ہو جانے کے باعث اس سے دوبارہ متاثر نہیں ہوئے۔ہاورڈ میڈیکل سکول کے محقق کی زیر قیادت اس گروپ نے اپنی دریافتوں کی رپورٹ سائنس میگزین کے گزشتہ شمارے کے ذریعے دی ہے۔تحقیقی گروپ نے رہسیس مکاک نسل کے 9 بندروں کو کورونا وائرس سے متاثر کیا، تقریباً ایک ماہ بعد جب ان کے جسم میں وائرس بالکل ختم ہو گیا، گروپ نے دوبارہ ان کی ناک اور گلے میں وائرس داخل کیے۔ ٹیم کے مطابق داخل کیے جانے کے فوراً بعد سے وائرس کی جینز کی تعداد میں کمی آنا شروع ہو گئی اور سب سے زیادہ وائرس داخل کیے جانے والے بندر کے جسم میں بھی دو ہفتے بعد وائرس مکمل طور پر ختم ہو چکے تھے۔ ان بندروں میں بیماری کی علامات بھی بمشکل ہی ظاہر ہوئیں۔خون کے معائنوں سے ان میں اینٹی باڈیز میں اضافے کا پتہ چلا جن کے باعث وائرس کمزور پڑ گئے۔ گروپ اس نتیجے پر پہنچا کہ اینٹی باڈیز نے وائرس کی تعداد بڑھنے کو قابو کیا اور بندروں کو دوبارہ انفیکشن سے بچائے رکھا۔یہ بات واضح نہیں ہے کہ انسانوں میں بھی یہی نتائج سامنے آئیں گے، تاہم محققین کا کہنا ہے کہ ویکسین کی تیاری اور جسمانی مدافعتی رد عمل کی بنیاد پر علاج میں یہ دریافت اہم کردار ادا کرے گی۔
اسرائیلی جہاز پر اگر کوئی پاکستانی موجود ہے تو اسے برادرانہ ...
Apr 15, 2024 | 14:30