’’علامہ اقبالؒ‘قائداعظمؒ اور جمہوریت‘‘

مکرمی! پاکستان کی تخلیق میں علامہ اقبالؒ اور قائداعظم کا جو کردار ہے وہ تاریخ کے اوراق میں لافانی مقام رکھتا ہے۔ پاکستان کا جو تخیل وتصور علامہ اقبالؒ کے ذہن میں تھا اسے قائداعظمؒ نے عملی شکل دی۔ قائداعظمؒ کی فکرحیرت انگیز طور پر علامہ اقبالؒ کی فکر سے مشابہہ تھی۔ قائداعظمؒ نے فرمایا:’’دنیا کی کوئی قوم جمہوریت میں مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی جو اپنے مذہب میں بھی جمہوری نقطہ نظر رکھتے ہیں۔‘‘ پاکستان کے حصول کے دوران قائداعظمؒ نے قوم کو جو نعرہ دیا وہ بھی اتحاد‘ ایمان اور تنظیم پر مشتمل ہے۔ جنگ آزادی کے دوران یہ عملی نعرہ ہے اور اس میں علامہ اقبال کی سوچ سے بہت مماثلت ہے جبکہ علامہ اقبال نے یہ بھی فرمایا کہ مسلمانوں کی زندگی کا راز اتحاد میں مضمر ہے۔ مزید یہ کہ علم ودانش انسان کو فرشتوں سے ممتاز کرتی ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ پون صدی گزر جانے کے بعد بھی ہم بحیثیت قوم اپنے عظیم رہنمائوں کی تعلیمات پر عمل نہیں کرسکے‘ جس کی وجہ سے زندگی کے اکثر شعبوں میں پسپا ہوگئے اور وہ مقام نہ حاصل کرسکے جو ہمارا نصب العین تھا۔ (محمداسلم چودھری‘ ابدالین سوسائٹی جوہرٹائون لاہور۔)