حکمران عید کے بعد شروع ہونے والی تحریک کا سامنا کیسے کرینگے
واہ کینٹ(نامہ نگار) ذیشان صدیق بٹ کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی ایک افطار پارٹی سے حکومت کے ایوانوں میں بیٹھے نا اہل حکمران گھبرا گئے میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ یہ حکمران عید الفطر کے بعد شروع ہونے والی تحریک کا سامنا کس طرح سے کریں گے اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ احتجاج کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوں گے مسلم لیگ ن کی حکومت نے 2013امیں نتہائی سخت اور مشکل حالات میں ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالی اور دھرنوں، احتجاجوں اور جا بجا روڑے اٹکانے والوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود 11 ہزار میگا واٹ سے زائید بجلی نیشنل گریڈ میں شامل کی ، میٹرو بسیں چلا کر غریب عوام کی سفری مشکلات کو کم کیا، اورنج ٹرین،سی پیک اور دیگر کئی منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچا کر ملک کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا لیکن موجودہ نا اہل دھاندلی زدہ حکمرانوں نے ملک کو صدیوں پیچھے لیجا کر کھڑ ا کر دیا آج غریب آدمی ایک وقت کی روٹی کو ترس گیا ہے ملک کے تمام کونوں سے ایک ہی آواز سننے کو مل رہی ہے کہ پاکستان بچانا ہے نواز شریف کو لانا ہے عید کے بعد ہونے والے احتجاج میں بھرپور شرکت کر کے حکومت پر قبضہ جمان اس گروپ سے جلد چھٹکارا حاصل کیا جائے گا ۔