ڈومیسائل کے اجرا سے متعلق ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت
کراچی (وقائع نگار)سندھ ہائیکورٹ میں خواجہ اظہار الحسن کی جانب سے دائر ڈومیسائل کے اجرا سے متعلق درخواست کی سماعت،عدالت نے سندھ حکومت کو جواب کیلئے 12جون تک مہلت دے دی۔منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں خواجہ اظہار الحسن کی درخواست کی سماعت ہوئی جہاں وسطی،غربی اور جنوبی کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے جواب جمع کرایا گیا ، عدالت نے کمشنر کراچی، ایسٹ ، ملیر اور کورنگی کے ڈپٹی کمشنرز کو دوبارہ نوٹسز جاری کردیئے ،عدالت کا کہنا تھا کہ غیر قانونی ڈومیسائل اور پی آر سی نہیں بننا چاہئے، خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ ایجنٹ مافیا دو دو ہزار روپے لے کر جعلی دستاویز بنا دیتا ہے، وزیر اعلی سندھ سے بھی جواب طلب کیا جائے وہی ذمہ دار ہیں،ہزاروں ملازمتیں جعلی ڈومیسائل پر دی گئیں مزید چالیس ہزار ملازمتیں دی جارہی ہیں، عدالت نے سندھ حکومت کو جواب کیلئے بھی 12 جون تک مہلت دے دی،خواجہ اظہار الحسن کے وکیل کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی بنا کردی جارہی ہیں، شناختی کارڈ کہیں کا بھی پتہ دیکھے بغیر ہی کراچی کا ڈومیسائل جاری کردیا جاتاہے،جعلی ڈومیسائل بناکرملازمتین دینے سے کراچی کے مقامی افراد کی حق تلفی کی جارہی ہے،2008 سے غیر متعلقہ افراد کو ڈومیسائل جاری کرکے ملازمتیں دے جارہی ہیں ،سندھ حکومت کی اعلان کردہ ملازمتوں پر مستحق شہریوں کا حق ہے ،ڈومیسائل کے اجرا کیلئے کاغذات کی مکمل جانچ پڑتال کے لیے کمیٹی بنانے کا حکم دیا۔