وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے درمیان نگران وزیراعظم کی تقرری کیلئے ہونے والی پانچویں ملاقات بھی بے نتیجہ ختم ہو گئی۔ وزیراعظم آفس میں ہونے والی ملاقات 35 منٹ جاری رہی، ملاقات کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی جانب سے پیش کردہ نگران وزیر اعظم کے ناموں پر مشاورت ہوئی، ملاقات کے بعد پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے نگران وزیراعظم کے معاملہ پر دوبارہ ملاقات کل(جمعرات ) کو ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کے لیے نیا نام بھی آ سکتا ہے سوچ لیتے ہیں ،آج (بدھ ) تک کا وقت ہے کل (جمعرات ) کو وزیر اعظم سے دوبارہ ملاقات ہوگی۔خورشید شاہ نے کہا کہ ابھی تک کوشش یہی ہے کہ معاملہ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان طے ہو جائے یہ پارلیمنٹ کے لیے بڑا اچھا ہوگا اگر یہ معاملہ طے نہ ہوا تو پھر چار چار کی کمیٹی بنے گی اور تین دن کے اندر یہ نام وہاں جائیں گے اور دو دو نام کمیٹی میں جائیں گے۔اس کے بعد کمیٹی ارکان کی اکثریت کی نام پر اتفاق کرے گی خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے تمام ناموں پر مشاور ہوئی ہے وزیراعظم نے کہا کہ تمام نام بہت اچھے ہیں آگے چل کر مزید اس کی سکرونٹی کریں گے اور مشاورت کریں گے اس کے لیے مزید ایک دو دن درکار ہیں۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملہ باہم اتفاق رائے سے طے کرلیا جائے اور اس کے لیے ایک دو دن بعد دوبارہ ملاقات ہوگی اور ہم کوشش کریں گے کہ کسی حتمی نتیجہ پر پہنچ سکیں۔واضح رہے کہ پی پی کی جانب سے سابق چیئرمین پی سی بی چوہدری ذکاء اشرف ،سابق سیکرٹری خارجہ و امریکہ میں متعین پاکستان کے سابق سفیر جلیل عباس جیلانی اور سابق سیکرٹری دفاع سلیم عباس جیلانی کے نام نگران وزیر اعظم کے لیے تجویز کیے گئے ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی جانب سے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس(ر) تصدیق حسین جیلانی ،سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس(ر) ناصر الملک اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر عشرت حسین کے نام نگران وزیراعظم کے لیے تجویز کیے گئے ہیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024