فاٹا اصلاحات بل پر جے یو آئی کا حکومت سے الگ ہونے کا فیصلہ
فاٹا اصلاحات بل پر اختلافات کے باعث جے یو آئی ف نے حکومت سے الگ ہونے کا فیصلہ کر لیا ۔ جے یو آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن آئندہ ہفتے حکومت سے علیحدہ ہونے کا اعلان کریں گے۔
جے یو آئی ف فاٹا اصلاحات بل پر اختلافات پر حکومت سے علیحدگی کیلئے تذبرب کا شکار ہے۔ اس نے حکومت سے الگ ہونا ہوتا تو بات اگلے ہفتے تک نہ جاتی جب حکومت نے اپنی مدت پوری کرکے انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہوناہے۔ مولانا شاید اسمبلی کی مدت کے آخری روز حکومت سے الگ ہوں گے ۔اس وقت تک شاید یہ پہلے کی طرح پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ کی کیفیت میں ہیں۔ فاٹا اصلاحات بل 18 دسمبر 2017 کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لئے تیار تھا۔ مولانا فضل الرحمن نے اس کی شدید مخالفت کی تو حکومت نے مزید مشاورت کے نام پر بل روک لیا ۔ اب جبکہ بامقصد مشاورت ہو چکی ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے فاٹا کے خیبر پی کے میں انضمام کی منظوری دیدی ہے تو جے یو آئی ف پھر مخالفت پر کاربند ہے ۔جے یو آئی کا حکومت سے اتحاد پہلے ہی منطقی انجام کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ آپ تو مجلس عمل کو متحرک کر چکے ہیں ۔ اب مسلم لیگ ن کے ساتھ سیاسی اتحاد کیسے برقرار رہ سکتا ہے۔ فاٹا کا انضمام ہی مناسب اور قابل عمل فیصلہ ہے ، حکومت اس پر کسی بھی پارٹی کی بلیک میلنگ میں آئے بغیر عمل کرائے۔