عوام کی ذمہ داری ہے احتیاط کریں,اگر اٹلی جیسے حالات ہوتے تو ملک کو لاک ڈاؤن کر دیتا:وزیراعظم عمران خان
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم لاک ڈاون نہیں کرسکتے، عوام خود کو قرنطینہ کرلیں، پاکستان میں چین یا اٹلی جیسی صورت حال ہوتی تو فورا ملک کو لاک ڈاون کر دیتا۔اتوار کی سہ پہر قوم سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہاکہ ملک کو لاک ڈاون کرنے کی بحث چل رہی ہے، اس کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں کہ اس کا مطلب ملک میں کرفیو لگانا ہے۔ وزیراعظم کا کہناتھا کہ میں ایسا کرسکتا ہوں مگر ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ 25 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اور ان کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوں گے کہ یہ دو ہفتوں تک اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پال سکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ لوگوں کو گھروں میں کھانا پہنچا سکیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام سے گزارش ہے کہ وہ خود اپنے گھروں میں رہیں، ہم دیکھ رہے ہیں ہم اپنے کاروبار کے لیے کیا کیا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اناج کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہمارے پاس بہت ذخیرہ ہے جبکہ کورونا وائرس سے زیادہ خطرہ ہمیں افراتفری سے ہے۔ان کا کہنا تھاکہ سب اگر گھروں میں سامان جمع کرنا شروع کردیں گے تو اس سے ہمارے معاشرے کو نقصان ہوگا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام حکومت پر اعتماد کرے ہم اس مشکل وقت سے نکل جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اور میری پوری ٹیم کی توجہ کورونا وائرس پر ہے، میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے افرا تفری پھیلانے سے گریز کرے۔عمران خان کاکہنا تھا کہ اگر ہمارے حالات اٹلی اور چین جیسے ہوتے تو پورے ملک میں لاک ڈان کردیتا مگر ہم ایسا نہیں کرسکتے۔انہوں نے واضح کیا کہ کورونا کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ غریبوں کا ہے، ہمیں کورونا سے بحیثیت قوم نمٹنا ہے اور امید ہے ہم اس سے نکل آئیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو نقصان سب کا ہوگا، امید ہے عوام مایوس نہیں کرے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر پاکستان میں اٹلی جیسے حالات ہوتے تو میں پورے ملک کو لاک ڈاون کردیتا لیکن ایسا ممکن نہیں، جبکہ چین میں لاک ڈاون کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ وہ دنیا کی دوسری بڑی معیشیت ہے لیکن ہم ایسا نہیں کرسکتے۔وزیراعظم نے اپیل کی کہ لوگ ازخود اپنے گھروں میں موجود رہیں، ہم نے اسکول، یونیورسٹیاں، شاپنگ سینٹرز بند کر دیئے، پورا ملک لاک ڈاون کریں گے تو اور مشکلات پیدا ہوں گی، اگرکسی کو کھانسی،نزلہ یا زکام ہے تو خود کو آئسولیشن میں رکھے۔عمران خان نے کہا کہ کہ آج اگر صحیح معنوں میں احتیاط نہ کی تو نقصان اٹھائیں گے، لوگ خود اپنے آپ کو قرنطینہ میں رکھیں، جتنا ڈسپلن میں رہیں گے اتنا جلدی اس سے نکلیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اور میری ٹیم پلاننگ کر رہی ہے کہ کورونا سے کیسے نمٹا جائے، لوگ گھبرا کر افرا تفری کا شکار نہ ہوں، ہم سوچ رہے ہیں کہ عوام کی زندگی کیسے آسان کرنی ہے۔قوم کا مشکل وقت میں پتہ چلتا ہے،ساری قوم نے متحد ہوکر مشکل کا مقابلہ کرنا ہے.