یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ انصاف اور قانون، دونوں پیغمبرانہ صفات ہیں مگر ہماری عدالتوں میں مستعمار اورغلامانہ کالے کوٹوں، کو اولیت دی جاتی ہے ایک صاحب ثروت، جو اپنی ناجائز دولت (کالے دھن) کے بل بوتے پر وکلاء کی ’’بطور پیروی‘‘ کے خدمات حاصل کرکے اس ’’میزان‘‘(ترازو) کو عدم توازن، رکھنے کی جسارت کرتا ہوا دکھائی دیتا ہے اور یہ بات انتہائی قابل مواخذہ ہے۔اب ذرا کرکٹ کے جنون پربات ہو جائے۔آج سے تقریباً 10-11 سال قبل اس وطن عزیز پاکستان میں کرکٹ کے کھیل اور اس کے میدانوں کو ایک بین الاقوامی سازش کے تحت اس وطن عزیز پاکستان کو تنہا کرنے کی سعی کی گئی تھی۔ کرکٹ کا کھیل ہرمکتبہ فکر کے لوگوں میں یکساں مقبولیت رکھتا ہے چاہے ہو نوجوان یا بوڑھے اور کمسن بچے۔ اس ناچیز کے والدگرامی،محمد علی خان ترین،اس وطن عزیز پاکستان کے مرض وجود میں آنے سے قبل اپنے آبائی شہر فیروزپور میں فوج کے آرڈیننس ڈپومیں ملازم تھے اس وطن عزیز پاکستان کے قیام کے بعداس شہر زندہ دلان ’’لاہور‘‘ اس مذکورہ ادارہ’’ریٹائرمنٹ‘‘ ملازم رہے تھے آپ ’’علمی و ادبی‘‘ شخصیت کے ’’فردوس رحمانی‘‘ کے نام سے بھی ادبی حلقوں میں اپنی جان پہچان رکھے ہوئے تھے ان کی ایک مختصر کتاب کرکٹ کی داستان(جو کہ عوامی سرکاری لائبریریوں میں بطور مطالعہ کے موجودہیں یہ مذکورہ کتاب 1997ء میں شائع کی گئی تھی۔ آپ زمانہ رفتہ میںبھی کرکٹ کے ’’بہترین کھلاڑیوں میں شمار کیے جاتے تھے۔(امتیازعلی خان ترین، نسبت روڈلاہور)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024