شیری رحمٰن سینٹ میں پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر منتخب ، حکومت کے احتساب کیلئے موثر جوابدہی کا لائحہ عمل بنائیں گے
سینٹ میں نو منتخب اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف سمیت ساری اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں گی اور قومی معاملات پر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر حکمت عملی وضح کی جائے گی حکومت کے سخت احتساب کے لیے ایوان بالا میں موثر جوابدہی کا لائحہ عمل بنائیں گے اپوزیشن مذید نئی روایات قائم کرے گی ایوان بالا کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر ہوں توقع ہے کہ ہمیں بھی بھرپور تعاون حاصل ہو گا ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے اپنے تقرر نامہ کی وصولی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا شیری رحمان پاکستان پیپلز پارٹی فاٹا اور بلوچستان کے آزاد اراکین ، عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے 33اراکین سینیٹ کی حمایت سے اپوزیشن لیڈر منتخب ہوئی ہیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کے عہدہ کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹرین کے چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری ، پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری سمیت تمام سیاسی جمہوری قوتوں کا شکریہ ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہو گی کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیکر چلوں کیونکہ ایوان بالا کی فعالیت کی وجہ سے عوام کی بہت زیادہ توقعات اس ایوان سے وابستہ ہیں عوامی معاملات پر اپوزیشن ایوان بالا کو مذید فعال ایوان بنائے گی عوامی معاملات کے لیے سرگرمی سے کام کریں گے حکومت کے سخت احتساب کے لیے موثر جوابدہی کی حکمت عملی وضح کی جائے گی جس طرح قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی قیادت میں اس ایوان کی ساری اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں سینیٹ میں بھی اسی قسم کی صورتحال کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ مکمل کوشش ہو گی کہ تحریک انصاف سمیت ساری اپوزیشن جماعتیں ایوان بالا میں عوامی معاملات پر متحد رہیں اور اپوزیشن کے درمیان تعاون کی سازگار فضاء کے لیے مجھ سے جو ممکن ہو گا وہ کاوش کروں گی اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ مشاورتی اجلاس بھی ہوں گے اور اس کا فیصلہ ایوان بالا کے سیشن کا شیڈول جاری ہونے پر کیا جائے گا۔