سرکاری ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنس پالیسی ساز فیصلے کرنے لگے
کراچی(وقائع نگار) سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس نے سیکرٹری ہیلتھ کو بائی پاس کرنا شروع کردیا۔ مختلف کاموں کے لئے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرلیں اور اسپتالوں کے حوالے سے پالیسی ساز فیصلے اپنے طورپر کرنا شروع کردیئے۔ سندھ کے سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو نے سپریم کورٹ اور واٹر کمیشن کو شکایت کی ہے کہ ایم ایس ہی اسپتالوں کی حالت زارکے ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے بغیر اجازت خود ہی کنسلٹنٹ مقرر کرکے اسپتالوں کے کام انہیں سونپ رکھے ہیں کنسلٹنٹ کمپنیاں سیکرٹری ہیلتھ اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کو جواب دہ نہیں بلکہ ایم ایس کو رپورٹ کرتی ہیں۔واٹر کمیشن کے سربراہ نے سرکاری اسپتالوں کے دورے میں خود بھی اس شکایت کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا ارو چیئرمین ٹاسک فورس اور چیئرمین پلاننگ ڈویلپمنٹ کے سامنے لیاری اسپتال کی صورتحال کے حوالے سے ریمارکس دیئے ہیں کہ سیکرٹری ہیلتھ کی شکایت اور موقف درست ہے اس حوالے سے چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن کو بھی