پیپلز پارٹی نے ممکنہ انتخابی امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ شروع کر دی
اسلام آباد (عترت جعفری) پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے ہر حلقہ کی بنیاد پر اپنے ممکنہ انتخابی امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ شروع کر دی ہے۔ پارلیمانی بورڈ مناسب وقت پر قائم کر دیا جائے گا جبکہ پی پی پی نے اپنی پالیسی کو درست سمت میں رکھنے‘ اہم قومی اور بین الاقوامی سیاسی اور معاشی ایشوز پر تحقیق‘ پارٹی فلاسفی ان کے بارے میں فہم کو بڑھانے کے لئے سٹڈی سرکل کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے سربراہ کا تقرر جلد کر دیا جائے گا۔ پی پی پی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی منشور کے اعلان کے ساتھ ہی پارٹی کی انتخابی سرگرمیوں میں تیزی آ جائے گی۔ پی پی پی کا منشور تیار کر لیا گیا ہے جس کا اعلان پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مارچ کے آخر میں اسلام آباد میں کریں گے۔ ’’پارٹی منشور‘‘ کو سامنے رکھ کر ’’نعرے‘‘ ترتیب دیئے جا رہے ہیں اور انتخابی مہم کے دوران ان کو عوامی اجتماعات میں تواتر سے بلند کیا جائے گا۔ پارٹی کے اندر بحث جاری ہے کہ ’’ایلیکٹ ایبل‘‘ کو ترجیح دی جائے۔ خصوصی طور پر پنجاب‘ کے پی کے اور بلوچستان پر ’’ایلیکٹ ایبل‘‘ پر زیادہ انحصار کیا جائے گا۔ ان تینوں صوبوں میں پارٹی کی سیاسی قیادت کا مؤقف ہے کہ عددی حیثیت کو بہتر بنانے کے لئے اس کے سوا کوئی آپشن نہیں۔ بلاول بھٹو زرداری پارٹی کے اندرونی اجلاسوں میں بار بار کہہ چکے ہیں پی پی پی کو پارٹی کے طور پر اکیلے الیکشن لڑنا چاہئے۔ اس لئے پارٹی انتخابی اتحاد کی طرف نہیں جائے گی۔ تاہم مقامی سطح پر امیدواروں کو ایڈجسٹمنٹ کرنے کا اختیار دینے کا امکان نہیں۔