نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی ` سخت سیکورٹی انتظامات
اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل)سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف اپنی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے ہمراہ بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید احتساب عدالت میں پہلی دفعہ نواز شریف کی پیشی کے موقع پر آئے،وہ آتے ہی سینیٹر پرویز رشید کی نشست پر بیٹھ گئے،جس پر میاں نواز شریف نے کہا کہ یہ تو پرویز رشید کی نشست ہے،سینیٹر مشاہد حسین سیدنے کہا کہ جی مجھے معلوم ہوا ہے، نواز شریف نے مسکراتے ہوئے ازراہ تفنن کہا کہ آپ پہلے ان سے پوچھ لیں پھر بیٹھیں، سینیٹر مشاہد حسین سیدنے مسکرا کر نواز شریف کو جواب دیا کہ جی میں ان کی اجازت سے یہاں بیٹھا ہوں، جب میاں نواز شریف کمرہ عدالت سے باہر جانے لگے تو انہوں نے مریم نواز سے مشاورت کی کہ میڈیا ٹاک کہاں کیا کروں؟ جس پر مریم نواز بولیں کہ باہر کیمرے پر بات کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے، جس پر میاں نواز شریف نے کمرہ عدالت میںموجود صحافیوں سے کہا کہ آپ اندر والے بات کرلیتے ہیں تو باہر والے ناراض ہوتے ہیں، صحافیوں نے جواب دیا کہ اندر بات کرلیں باہر بارش ہے، مریم نوازنے صحافیوں کو جواب دیا کہ کمرہ عدالت میں بات کرنے کو آپ لوگ غیر رسمی گفتگولکھ دیتے ہیں،میاں نواز شریف نے کہا کہ کوئی بات نہیں اندر بھی بات کروں گا، باہر بھی۔پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔جب میاں نواز شریف احتساب عدالت پہنچے تو مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔میاں نواز شریف کی گاڑی جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہو گئی اس دوران مسلم لیگ(ن) کے دو مقامی رہنمائوں انجم عقیل خان اور حفیظ الرحمان کے حامی کارکنان ایک دوسرے سے لڑ پڑے ،کارکنوں نے ایک دوسرے پر مکے اور لاتیں برسائے تاہم دیگر کارکنان نے ان کے درمیان بیچ بچائو کرادیا۔