معصوم بچے ایکسپائرانجیکشن لگا کر مار دیئے اور کوئی ذمہ داری بھی قبول نہیں کر رہا‘ چیف جسٹس
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے سندھ کے علاقہ مٹھی کے سول ہسپتال میں مبینہ طور پر زائد العیاد ٹیکے لگانے سے 5معصوم بچوں کی اموات سے متعلق از خود نوٹس کیس کی مختصرسماعت کے دوران آئندہ سماعت کراچی میں مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سیکرٹری صحت سندھ سمیت تمام متعلقہ افسران کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے ،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے بدھ کے روز از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تو ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ،سندھ نے اس حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بیان کیا کہ غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کرکے انہیں معطل کردیاگیا ہے ،جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ صرف معطل کرکے کام چلایا گیا ہے ؟ان ماں باپ کا بھی سوچا ہے جو ہسپتال میں اپنے بچوں کے علاج کے لئے آئے اور ان کی لاشیں لے کر اپنے گھروں کو واپس گئے ہیں؟آپ نے ان معصوموں کو ایکسپائرڈ ٹیکے لگا دیئے تھے اور کوئی ذمہ داری بھی قبول نہیں کررہا ہے ،ڈی جی ہیلتھ سروسز نے بتایا کہ ٹیکوں کا درجہ حرارت برقرار نہیں رکھاگیا تھا ،چند ورکروں کی غلطی تھی ،جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ دیکھتے ہیں کہ اس پر کیا فوجداری کارروائی بنتی ہے ؟بعد ازاں فاضل عدالت نے آئندہ سماعت کراچی میں مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سیکرٹری صحت سندھ سمیت تمام متعلقہ افسران کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا اورکیس کی مزید سماعت 31مارچ تک ملتوی کردی۔