سندھ میں نیب قوانین کا خاتمہ‘ دلائل مکمل‘ عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا
کراچی (وقائع نگار) سندھ میں نیب قوانین کے خاتمے پر ترمیم سے متعلق انعام اکبر کی درخواست کی سماعت‘ انعام اکبر کے وکیل کے دلائل مکمل عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ انعام اکبر کے وکیلبابر اعوان کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبوں کے احتساب کے الگ الگ قوانین ہیں‘ سندھ اسمبلی نے احتساب کا جو قانون پاس کیا تھا‘ اس کی حیثیت برقرار ہے‘ ملزم کو ان کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ جسٹس کے کے آغا کا کہنا تھا کہ انعام اکبر تو انفارمیشن کرپشن ریفرنس میں ملزم ہیں‘ ہائیکورٹ سے درخواست ضمانت مسترد ہونے پر بھاگ گئے تھے‘ عدالت عظمیٰ گئے تو وہاں سے بھی درخواست ضمانت خارج ہو گئی تھی اب وہ جیل میں ہیں لیکن یہ معاملہ سندھ کی عوام کے حقوق کا ہے‘ نیب کو صوبائی محکموں میں کارروائی کا اختیار نہیں روکا جائے۔ سماعت کے بعد بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سندھ میں احتساب کے 2 قوانین ہیں ایک وفاق اور ایک صوبائی‘سندھ حکومت اپنے بنائے گئے ایکٹ پر عمل نہیں کرتی۔سندھ حکومت کو چاہیے کے وہ اپنے بنائے گئے ایکٹ پر عملدرآمد کرے جو لوگ جیل میں ہیں ان کے حقوق چھینے نہیں جا سکتے‘ سندھ میں رینجرز کام کر رہی ہے اور پنجاب میں اسے کام سے روکا گیا۔دوسری جگہ لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے اور پنجاب میں مفرور شخص کو سینیٹر بنا دیا گیا‘ کل بھی دھرنے کے ملزم کو عدالت نے گرفتار کرنے کا حکم دیا لیکن اسے ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا‘مفرور سینیٹر بن گیا‘ حلف نہیں اٹھایا‘ جعلی اکاؤنٹ بنائے اسے بھی گرفتار کیا جائے‘ہم نوازشریف کی طرح نہیں پہلے وہ کہتا تھا دھاندلی کے خلاف فیصلے سڑکوں پر نہیں عدالت میں ہونے چاہئیں‘ ٹی وی نوازشریف اور مریم نواز کی گھنٹوں تقریر نشر کرتا ہے۔