’’ڈار اکنامکس‘‘کے نتیجہ میں ملک کا دیوالیہ نکل گیا‘ نفیسہ شاہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پیپلزپارٹی پارلیمنٹرنیزکی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے حکومت کے خلاف چار نکاتی چارج شیٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمنسٹی سکیم لا کر حکومت اپنے لوگوں کا کالادھن سفید کرانا چاہتی ہے۔ حکومت کے مالی انتظام کا پول کھل گیا ہے۔ ہر پاکستانی ایک لاکھ 30 روپے کا مقروض ہو چکا ہے۔ کشکول توڑ نے کی بات کرنے والے کشکول اٹھا کر مارے مارے پھر رہے ہیں اور اب 2 ارب ڈالر مانگنے کیلئے چین جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز پی پی پی پی میڈیا آفس میںپریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ملک کے معاشی حالات تشویشناک ہیں۔ ’’ڈار اکنامکس‘‘ کے نتیجے میں ملک کا دیوالیہ نکل گیا ہے۔ اعداد و شمار میں ہیر پھیر کیا گیا۔ گزشتہ 100 دن میں روپے کی قدر میں 10 فیصد کمی کی گئی۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ حکومت نے مصنوعی طور پر روپے کو ڈالر کے مقابلے میں استحکام دئیے رکھا جس کی وجہ سے آج پاکستانی روپیہ فری فال کی طرف گامزن ہے۔ پی ایم ایل(ن) کی حکومت کو پاکستانی عوام کے سامنے جواب دینا ہوگا۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قیام سے لے کر 2013ء جون تک لئے گئے قرضوں کا حجم تقریباً ساڑھے سولہ کھرب روپے تھا جس میں گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں ساڑھے دس کھرب روپوئوں کا اضافہ ہو چکا ہے۔ اور اب ہمارے اوپر دسمبر 2017 تک تقریباً 27کھرب روپے کا قرض چڑھ چکا ہے۔ چارج شیٹ کا تیسرا نکتہ یہ ہے کہ حکومت نے ٹیکس میں بے انتہااضافہ کرکے معیشت کا گلا کھونٹ دیا ہے اور پاکستان کی ایکسپورٹ اور امپورٹ کا تجارتی خسارہ مالی سال 2016-17ء میں 32 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ چوتھا نکتہ یہ ہے کہ حکومت نے سی پیک سے فائدہ نہیں اٹھایا اور اسے صنعتی ترقی کے لئے استعمال کرنے کی بجائے مہنگے بجلی گھر لگائے جس سے ملک قرضوں کے بوجھ تلے دب چکا ہے۔ چارج شیٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت کی نجکاری پالیسی تباہ کن ثابت ہوئی ہے اور اب وہ جلد بازی میں پی آئی اے کو فروخت کرکے اسٹیل ملز مفت دینے کا اعلان کر رہی ہے۔ پاکستان کے عوام اور پاکستان پیپلزپارٹی حکومت کو ایسا کرنے کی قطعی اجازت نہیں دے گی۔