شہروں کی آلودگی کا بڑا سبب درختوں کی کٹائی ہے،رومینہ خورشید عالم
اسلام آباد(نوائے وقت نیوز) وزارت موسمیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری روبینہ خورشید عالم اور موسمیاتی تبدیلی کے ماہرین نے کہا ہے کہ آبادی میں ہوشر با اضایہ ، شہروں کے بے ہنگم پھیلاؤ اوربلند وبالا عمارتوں کے باعث گرین ایریاز کم ہوجارہے ہیں جس کے باعث زیادہ آبادی والے علاقوں کو حرارتی لہروں ،پانی کی کمی ،فضائی آلودگی ،فضلا کو ٹھکانے لگانے کے مسائل کا سامنا ہے جبکہ زراعت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے شہری ماحول کو محفوظ بنانے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے یے کے لیے شہروں میں جنگلات یا سرسبز علاقوں کے رقبہ کو فروغ دینا ہو گا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے درختوں (جنگلات)کے عالمی دن کے موقع پر پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر اہتمام ایک سیمینار میں کیا ،یہ سیمینار ایس ڈی پی آئی نے آر ای ڈی ڈی ،وزارت موسمی تغیر اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ برائے پارلیمانی سروسز ،انٹرنیشنل یونین برائے تحفظ قدرتی ماحول ،خوراک و زراعت کی تنظیم کے تعاون سے کیا تھا ۔ صوبائی اوروفاقی حکومتی کوششوں کے باوجود اس وقت بھی پاکستان میں جنگلات کا رقبہ عالمی معیارات سے کم ہے اور صرف 5فیصد رقبہ پر جنگلات ہیں اس طرح ہم 25فیصد رقبہ پر جنگلات کے ہدف سے ابھی بہت دور ہیں۔ اسی لیے پاکستان میں اربن فارسٹری وقت کی بڑی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں شہروں میں بڑھتی ہوئی آلودگی پر قابو پانے کے لیے شجر کاری کو فروغ دینا ہوگا۔بارانی یونیورسٹی راولپنڈی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ثروت این مرزا نے شرکا کو بتایا کہ راولپنڈی میں آباد کاری کے مرحلے میں سرسبز علاقے بنانا کا خیال بعد میں آیا ، سیمینار سے محکمہ جنگلات کے آئی جی سید محمود ناصر، گھرانہ گروپ آف کمپنیر کے چیئرمین شفیق اکبر، نسٹ یونیورسٹی کے پروفیسر اصغر نعیم، ماہرفن تعمیرات فواد نے بھی خطاب کیا۔