علاج کے لئے جانے والے بچوں کی لاشیں لے کر آ گئے‘ کیا اعلی حکم ذمہ دار نہیں: جسٹس ثاقب
اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ نے تھر میں بچوں کی ہلاکت سے متعلق کیس میں سندھ کے وزیرصحت، سیکرٹری و متعلقہ حکام کو 31 مارچ کو کراچی رجسٹری میں طلب کرلیا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ عملے کی معطلی سے کیا ہوتا ہے؟سرکاری ہسپتال میں علاج کیلئے جانے والے اپنے بچوں کی نعشیں لیکرآ گئے،کیا ہسپتال کا سربراہ اور اعلیٰ حکام ذمہ دار نہیں ہیں؟۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے تھر میں بچوں کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ سیکرٹری صحت نے ماہرین پرمشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ زائدالمعیاد ویکسین لگنے سے مٹھی ہسپتال میں 3 بچے ہلاک ہوئے۔ ذمہ دار ہسپتال کے ذمہ دار عملہ کو معطل کر دیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ معطلی سے کیا ہوتا ہے؟ سرکار کے ہسپتال میں علاج کرانے گئے تھے۔ علاج کیا ہونا تھا بچوں کی نعشیں لے کر آگئے، کسی کے گھر کا چراغ چھین لیا گیا، کیا ہسپتال کا سربراہ ذمہ دار نہیں اور بڑے آدمی کا کوئی قصور نہیں ہے؟ 31 مارچ کو ہمارا نچ کراچی رجسٹری میں ہوگا۔ وزیرصحت سندھ، سیکرٹری سمیت تمام ذمہ داران آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔ مقدمے کی مزید سماعت 31مارچ کو کراچی رجسٹری میں ہوگی۔