فوکو شیما ایٹمی پلانٹ کے ری ایکٹر تین سے دوبارہ دھواں اٹھنا شروع ہو گیا‘ تابکاری کے اثرات خوراک میں شامل ہونیکا خطرہ
ٹوکیو (ایجنسیاں) جاپان کے زلزلے و سونامی سے متاثرہ فوکو شیما جوہری پاور پلانٹ کے ری ایکٹر تین سے ایک مرتبہ پھر دھواں اٹھنا شروع ہوگیا ہے جس کے بعد ملازمین کو وہاں سے نکال دیا گیا ہے دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں خوراک میں تابکاری کے اثرات کے سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔ فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی مشرقی جاپان میں فوکو شیما جوہری پاور پلانٹ کو پیر کے روز اس وقت خالی کرالیا گیا جب پلانٹ کے ری ایکٹر تین سے دھواں اٹھنا شروع ہوگیا عام عملے کو باہر نکال دیا گیا تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں واضح رہے کہ جاپان زلزلے و سونامی کے بعد جاپان میں تابکاری کے بحران سے نمٹنے کیلئے سر توڑ کوششیں کی جارہی ہیں انجینئرز پلانٹس کی بجلی بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ جاپان میں تابکاری کے اثرات خراک پر پڑنے کے بھی سنگین خطرات ہیں ڈبلیو ٹی او کے جاپان کیلئے آفس کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ جاپان میں زلزلہ اور سونامی کے نتیجہ میں ہلاک اور لاپتہ افراد کی تعداد 22 ہزار تک پہنچ گئی ۔ جاپان میں زلزلہ اور سونامی کے 10 روز بعد بھی امداد اور بحالی کا کام جاری ہے ۔ تباہ حال علاقوں اور عمارتوں اور مکانات کا ملبہ اٹھایا جا رہا ہے ۔ سانحہ میں 8650 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 13262 افراد لاپتہ ہیں ۔ امدادی ٹیموں کا کہنا ہے کہ سانحہ اس قدر شدید ہے کہ ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے ۔ ایک برطانوی اخبار کے مطابق جاپان میں تباہ کن زلزلے اور سونامی کے 9 روز بعد 80 سالہ خاتون سومی آبے اور اسکے 16 سالہ پوتے جن کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا۔
جاپان/تابکاری
جاپان/تابکاری