امریکی تعلیمی اداروں میں اسلام کی تعلیم
امریکن جھاڑیوں کا خیال رکھنا چاہئے کہیں ان میں چیتا نہ چھپا بیٹھا ہو، امریکہ کے تعلیمی اداروں میں اسلام کی تعلیم کا اہتمام بظاہر تو اچھی بات ہے، مگر یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ امریکہ، اسلام کو امریکنائز کرنے کے درپے ہے اور اس کوشش میں ہے کہ بندۂ مسلم میں سے روح محمدؐ نکال دی جائے، ہمیں اس امریکی اقدام سے جاحظ کی وہ بات یاد آ گئی کہ انہوں نے اپنی مشہور کتاب ’’الحیوان‘‘ میں لکھا ہے کہ میں مطالعے میں مصروف تھا کہ کھڑکی سے مجھے میدان میں ایک سانپ نظر آیا جو اپنی دم کے بل اس طرح سیدھا کھڑا ہو گیا، جیسے وہ لکڑی کی چھڑی ہو جب بھی کوئی چڑیا اُس پر بیٹھتی وہ اُسے ہڑپ کر جاتا، جو امریکہ اسلامی ملکوں کی تباہی کا کھیل رچا رہا ہو اور جو اسلام اور قرآن کو اپنے لئے خطرہ تصور کرتا ہو اُس سے یہ توقع کرنا کہ وہ اپنے ہاں اصول اسلام کی ترویج کے لئے کام کرے گا ایک خوش خیالی کے سوا کچھ نہیں، جس ملک نے عراق، فلسطین، افغانستان اور اب پاکستان میں مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں، وہ بھلا کیسے یہ برداشت کرے گا کہ امریکہ میں اسلام پھیلانے کا اقدام کیا جائے، مغربی دنیا میں گستاخی رسولؐ کا سلسلہ جاری ہے، کیا امریکہ نے ایک مرتبہ اس کی مذمت کی ہے؟ اس لئے مشتری ہوشیار باش!
٭…٭…٭…٭
ملک جاوید اعوان نے کہا ہے کہ شریف برادران مسلم لیگ کے اصل وارث ہیں، شریف برادران اگر چاہتے تو بہت پہلے ایک مرد مجاہد کا کہنا مان کر ایک بڑی اصلی اور متحدہ مسلم لیگ بنا سکتے تھے، جس طرح دو پاکستان نہیں ہو سکتے اسی طرح مادر جماعت ایک سے زائد مسلم لیگیں بھی جائز نہیں، خدا جانے ملک جاوید اعوان کس مسلم لیگ کی بات کر رہے ہیں، وہی جس نے مسلم لیگ کو لیکیں لگائیں، یا جس نے مسلم لیگ کو قائداعظم کے آدرشوں کے مطابق چلانے کے بجائے ماضی میں آمریت سے رشتہ جوڑا، بہرحال اتنا ضرور کہا جا سکتا ہے کہ اگر شریف برادران اب بھی ایک متحدہ مسلم لیگ بنا لیں تو کہا جا سکتا ہے کہ وہ مسلم لیگ کے اصل وارث بن گئے ہیں، مسلم لیگ ن اس وقت ملک کی دوسری بڑی پارٹی ہے، مگر پارلیمنٹ سے وہ اس کا اصل کام نہیں لے سکی ہے،ان کے دوست ایک نثار علی خان ہیں جو پارلیمنٹ میں جاگتے رہتے ہیں، باقی سب خواب خرگوش میں مست سو رہے ہوتے ہیں۔
٭…٭…٭…٭
جنرل (ر) حمید گل نے کہا ہے: پاکستان میں امریکہ اور بھارت کے ایجنٹ دہشت گردی کرا رہے ہیں۔
جنرل صاحب بڑے باخبر آدمی ہیں اور حالات سے حقیقت کا پتہ چلانے کے بھی خوب ماہر ہیں، وہ ایک اچھے محب وطن مخلص پاکستانی ہیں اس لئے کہ وہ ایک ریٹائرڈ جنرل ہیں، وگرنہ پاکستان کے لئے خطرناک باتیں تو وہ دوران سروس بھی کر سکتے تھے، پاکستان میں دہشت گردی، امریکی اور بھارتی ایجنٹ کرا رہے ہیں یہ وہ بات ہے جو مزدور بھی مل بیٹھ کر ڈسکس کرتے ہیں، ہمارے حکمرانوں، سیاستدانوں اور دانشوروں کو ملک و قوم کے ہر زخم کا صحیح صحیح پتہ ہے، اور اس کا علاج بھی وہ جانتے ہیں، مگر وہ اس سلسلے میں عملی قدم اس لئے نہیں اُٹھاتے کہ اُن کے اپنے جسم پر خراش آتی ہے، پاکستان میں بھارتی کارروائیاں پانی بند کرنے کا اقدام اور ڈیموں پر ڈیم تعمیر کرنا، اس وقت سے شروع ہے جب سے امریکہ نے پاکستان میں قدم رکھا ہے، جنرل صاحب ایک خوشحال امیر آدمی ہیں، اس لئے بڑے بڑے مسائل پر بات کرتے ہیں، مہنگائی، بیروزگاری، پولیس گردی، عوام کی زبوں حالی، لوڈ شیڈنگ وغیرہ پر کم ہی اظہار خیال کرتے ہیں، اگر اُن سے کہا جائے کہ غریبوں کے مسائل حل کرنے کے لئے کوئی تحریک چلا کر ثواب دارین حاصل کریں تو اُن کے غریب ہونے کا اندیشہ ہے اس لئے وہ اس طرف نہیں آتے، بہرحال اُن کے بیانات غلط نہیں ہوتے، وہ ایک ذہین انسان ہیں اور حال و مستقبل کے خطروں اندیشوں پر اُن کو پی ایچ ڈی کی ڈگری دینی چاہئے۔
مجال گفتگو کس کو ہے اُس کے حُسن کے آگے
زبانیں بند کر دیں ان بتوں نے بے زباں ہو کر
٭…٭…٭…٭
میرپور ماتھیلو میں زمین کے تنازعہ پر زمیندار نے معصوم بچے پر کتے چھوڑ دئیے۔
جہاں کتوں کی بہتات ہو وہاں معصوم بچے تو کجا بے گناہ عوام بھی اُن سے محفوظ نہیں رہتے، معصوم بچے کو ہسپتال داخل کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس نے رپٹ درج نہیں کی، ظاہر ہے پولیس بھی اپنے ہم جنسوں کا ساتھ دیتی ہے، اور غریب عوام کو جوتے کی نوک پر رکھتی ہے، بچے کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ زمیندار کافی عرصے سے اسے زمین سے دستبردار ہونے کی دھمکیاں دے رہا تھا، بھارت نے اپنے ہاں جاگیردارانہ سسٹم کو ختم کر دیا ہے، جبکہ ہمارے ہاں یہ اب بھی نہ صرف جاری و ساری ہے، بلکہ جاگیردار اور بڑے بڑے زمیندار حکمرانی کر رہے ہیں اور نادان قوم اُن کو ووٹ دے کر اسمبلیوں میں پہنچاتی ہے، ایک مزارع کی یہ مجال ہی نہیں کہ وہ جاگیردار کو ووٹ نہ دے یا اس کے کسی بھی ناجائز حکم کی خلاف ورزی کرے، اس طرح کے ظلم تو ابتداء سے ہوتے رہے ہیں جن کی کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی تھی، مگر اب تو میڈیا کی برکت سے کوئی جرم زیادتی ڈھکی چھپی نہیں رہتی اور ہمارے اس ٹوٹے پھوٹے نظام میں بھی کوئی نہ کوئی ایکشن ہو جاتا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب میرپور ماتھیلو کے زمیندار کے خلاف ایکشن لیں اور وہاں کی پولیس کی بھی گوشمالی کریں جو زمینداروں کا دیا کھاتے ہیں۔
امریکن جھاڑیوں کا خیال رکھنا چاہئے کہیں ان میں چیتا نہ چھپا بیٹھا ہو، امریکہ کے تعلیمی اداروں میں اسلام کی تعلیم کا اہتمام بظاہر تو اچھی بات ہے، مگر یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ امریکہ، اسلام کو امریکنائز کرنے کے درپے ہے اور اس کوشش میں ہے کہ بندۂ مسلم میں سے روح محمدؐ نکال دی جائے، ہمیں اس امریکی اقدام سے جاحظ کی وہ بات یاد آ گئی کہ انہوں نے اپنی مشہور کتاب ’’الحیوان‘‘ میں لکھا ہے کہ میں مطالعے میں مصروف تھا کہ کھڑکی سے مجھے میدان میں ایک سانپ نظر آیا جو اپنی دم کے بل اس طرح سیدھا کھڑا ہو گیا، جیسے وہ لکڑی کی چھڑی ہو جب بھی کوئی چڑیا اُس پر بیٹھتی وہ اُسے ہڑپ کر جاتا، جو امریکہ اسلامی ملکوں کی تباہی کا کھیل رچا رہا ہو اور جو اسلام اور قرآن کو اپنے لئے خطرہ تصور کرتا ہو اُس سے یہ توقع کرنا کہ وہ اپنے ہاں اصول اسلام کی ترویج کے لئے کام کرے گا ایک خوش خیالی کے سوا کچھ نہیں، جس ملک نے عراق، فلسطین، افغانستان اور اب پاکستان میں مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں، وہ بھلا کیسے یہ برداشت کرے گا کہ امریکہ میں اسلام پھیلانے کا اقدام کیا جائے، مغربی دنیا میں گستاخی رسولؐ کا سلسلہ جاری ہے، کیا امریکہ نے ایک مرتبہ اس کی مذمت کی ہے؟ اس لئے مشتری ہوشیار باش!
٭…٭…٭…٭
ملک جاوید اعوان نے کہا ہے کہ شریف برادران مسلم لیگ کے اصل وارث ہیں، شریف برادران اگر چاہتے تو بہت پہلے ایک مرد مجاہد کا کہنا مان کر ایک بڑی اصلی اور متحدہ مسلم لیگ بنا سکتے تھے، جس طرح دو پاکستان نہیں ہو سکتے اسی طرح مادر جماعت ایک سے زائد مسلم لیگیں بھی جائز نہیں، خدا جانے ملک جاوید اعوان کس مسلم لیگ کی بات کر رہے ہیں، وہی جس نے مسلم لیگ کو لیکیں لگائیں، یا جس نے مسلم لیگ کو قائداعظم کے آدرشوں کے مطابق چلانے کے بجائے ماضی میں آمریت سے رشتہ جوڑا، بہرحال اتنا ضرور کہا جا سکتا ہے کہ اگر شریف برادران اب بھی ایک متحدہ مسلم لیگ بنا لیں تو کہا جا سکتا ہے کہ وہ مسلم لیگ کے اصل وارث بن گئے ہیں، مسلم لیگ ن اس وقت ملک کی دوسری بڑی پارٹی ہے، مگر پارلیمنٹ سے وہ اس کا اصل کام نہیں لے سکی ہے،ان کے دوست ایک نثار علی خان ہیں جو پارلیمنٹ میں جاگتے رہتے ہیں، باقی سب خواب خرگوش میں مست سو رہے ہوتے ہیں۔
٭…٭…٭…٭
جنرل (ر) حمید گل نے کہا ہے: پاکستان میں امریکہ اور بھارت کے ایجنٹ دہشت گردی کرا رہے ہیں۔
جنرل صاحب بڑے باخبر آدمی ہیں اور حالات سے حقیقت کا پتہ چلانے کے بھی خوب ماہر ہیں، وہ ایک اچھے محب وطن مخلص پاکستانی ہیں اس لئے کہ وہ ایک ریٹائرڈ جنرل ہیں، وگرنہ پاکستان کے لئے خطرناک باتیں تو وہ دوران سروس بھی کر سکتے تھے، پاکستان میں دہشت گردی، امریکی اور بھارتی ایجنٹ کرا رہے ہیں یہ وہ بات ہے جو مزدور بھی مل بیٹھ کر ڈسکس کرتے ہیں، ہمارے حکمرانوں، سیاستدانوں اور دانشوروں کو ملک و قوم کے ہر زخم کا صحیح صحیح پتہ ہے، اور اس کا علاج بھی وہ جانتے ہیں، مگر وہ اس سلسلے میں عملی قدم اس لئے نہیں اُٹھاتے کہ اُن کے اپنے جسم پر خراش آتی ہے، پاکستان میں بھارتی کارروائیاں پانی بند کرنے کا اقدام اور ڈیموں پر ڈیم تعمیر کرنا، اس وقت سے شروع ہے جب سے امریکہ نے پاکستان میں قدم رکھا ہے، جنرل صاحب ایک خوشحال امیر آدمی ہیں، اس لئے بڑے بڑے مسائل پر بات کرتے ہیں، مہنگائی، بیروزگاری، پولیس گردی، عوام کی زبوں حالی، لوڈ شیڈنگ وغیرہ پر کم ہی اظہار خیال کرتے ہیں، اگر اُن سے کہا جائے کہ غریبوں کے مسائل حل کرنے کے لئے کوئی تحریک چلا کر ثواب دارین حاصل کریں تو اُن کے غریب ہونے کا اندیشہ ہے اس لئے وہ اس طرف نہیں آتے، بہرحال اُن کے بیانات غلط نہیں ہوتے، وہ ایک ذہین انسان ہیں اور حال و مستقبل کے خطروں اندیشوں پر اُن کو پی ایچ ڈی کی ڈگری دینی چاہئے۔
مجال گفتگو کس کو ہے اُس کے حُسن کے آگے
زبانیں بند کر دیں ان بتوں نے بے زباں ہو کر
٭…٭…٭…٭
میرپور ماتھیلو میں زمین کے تنازعہ پر زمیندار نے معصوم بچے پر کتے چھوڑ دئیے۔
جہاں کتوں کی بہتات ہو وہاں معصوم بچے تو کجا بے گناہ عوام بھی اُن سے محفوظ نہیں رہتے، معصوم بچے کو ہسپتال داخل کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس نے رپٹ درج نہیں کی، ظاہر ہے پولیس بھی اپنے ہم جنسوں کا ساتھ دیتی ہے، اور غریب عوام کو جوتے کی نوک پر رکھتی ہے، بچے کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ زمیندار کافی عرصے سے اسے زمین سے دستبردار ہونے کی دھمکیاں دے رہا تھا، بھارت نے اپنے ہاں جاگیردارانہ سسٹم کو ختم کر دیا ہے، جبکہ ہمارے ہاں یہ اب بھی نہ صرف جاری و ساری ہے، بلکہ جاگیردار اور بڑے بڑے زمیندار حکمرانی کر رہے ہیں اور نادان قوم اُن کو ووٹ دے کر اسمبلیوں میں پہنچاتی ہے، ایک مزارع کی یہ مجال ہی نہیں کہ وہ جاگیردار کو ووٹ نہ دے یا اس کے کسی بھی ناجائز حکم کی خلاف ورزی کرے، اس طرح کے ظلم تو ابتداء سے ہوتے رہے ہیں جن کی کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی تھی، مگر اب تو میڈیا کی برکت سے کوئی جرم زیادتی ڈھکی چھپی نہیں رہتی اور ہمارے اس ٹوٹے پھوٹے نظام میں بھی کوئی نہ کوئی ایکشن ہو جاتا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب میرپور ماتھیلو کے زمیندار کے خلاف ایکشن لیں اور وہاں کی پولیس کی بھی گوشمالی کریں جو زمینداروں کا دیا کھاتے ہیں۔