وزیراعظم کی طرف سے یوٹیلٹی سٹورز پر مزید سہولتوں کا اعلان
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز پر اگلے مالی سال تک 5 اشیاء سستی کر دی گئی ہیں جبکہ آٹا‘ گھی‘ آئل‘ چینی‘ چاول اور دالوں پر سبسڈی دی جائیگی۔سرکاری سطح پر یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز سے ایک کروڑ سے زائد خاندان مستفید ہو رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ صارفین کو ان سٹورز سے کسی قسم کی سہولت میسر نہیں۔ جو اشیاء دستیاب ہیں یا تو وہ ناقص ہیں یا انکے نرخ عام بازار کے برابر ہیں۔ بہت سی اشیاء دستیاب ہی نہیں۔ ظلم کی انتہا یہ ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے ضرورت کی چیز خریدنے پر کچھ اضافی چیزیں خریدنے کی شرط عائد کر دی گئی ہے جس پر صارفین کو مجبوراً ضرورت کی اشیاء کے ساتھ دوسری اشیاء بھی خریدنا پڑتی ہیں۔ حکومت نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو اسی مقصد کیلئے فعال کیا تھا تاکہ مہنگائی کے اس دور میں عوام کو سرکار کی طرف سے کچھ ریلیف مل سکے لیکن حقیقت اسکے بالکل برعکس ہے۔ یوٹیلٹی سٹورز سے تب ہی مستفید ہوا جاسکتا ہے جب ان پر ضرورت کی تمام میعاری اشیاء دستیاب ہوں اور انکے نرخ عام بازار کے مقابلہ میں نہایت ارزاں ہوں۔ آٹا‘ گھی‘ چینی‘ چاول اور دالوں سمیت تمام اشیاء پر حکومت کی طرف سے سبسڈی دی جائے تاکہ صارفین زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں۔ یہ شکایت بھی عام ہے کہ کئی یوٹیلٹی سٹورز پر خریداری کیلئے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بالخصوص اسی شہر کے دوسرے علاقوں کے شہریوں کو خریداری کی اجازت نہیں ہوتی۔ دیگر یہ بھی شکایت ہے کہ آٹا‘ چینی‘ گھی اور دالوں سمیت یوٹیلٹی سٹورز کی اشیاء مبینہ طور پر انتظامیہ کی ملی بھگت سے عام بازار میں فروخت کر دی جاتی ہیں‘ حکومت کو اس پر بھی کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔