عوام پر مہنگائی کے بم کیوں گرائے جارہے ہیں؟
مکرمی! تسلیمات۔ موجودہ حکومت ’’حادثاتی طور‘‘ پر جب سے برسراقتدار آئی ہے عوام کا مہنگائی کی وجہ سے حقیقتاً جینا دوبھر ہوچکا ہے کیونکہ صرف 10 ہفتے کے دوران عوام پر پٹرول بم، ڈیزل بم، مٹی کاتیل بم، گیس بم، بجلی بم، خوردنی تیل بم سمیت اشیائے ضروریہ میں گرانی کے بم مسلسل گرائے جارہے ہیں۔ موجودہ حکمران جب اپوزیشن میں تھے تومہنگائی کے حوالے سے عمران خان کی حکومت پر ہر وقت تنقید کرنے میں مگن رہتے تھے اور آج یہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر عوام کو روز رگڑا لگارہے ہیں اور پھر ’’فخر اور ڈھٹائی‘‘ کے ساتھ کہتے ہیںکہ آئی ایم ایف ہمیں قرضے کی قسط دینے پر رضامند ہوگیا ہے جبکہ ہم نے پڑولیم مصنوعات کو مہنگا کرنے اور سب سڈیز، ختم کرنے کی انکی شرائط مان کرملک کی معیشت کومزید تباہی سے بچالیاہے۔ کتنے دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ اب آئی ایم ایف پاکستان پر ٹیکس بڑھانے اور عوام کو مزید رگڑا لگانے کے احکامات دے رہاہے یہ بات حیران کن ہے کہ ابھی قرضے کی قسط دور دور تک ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے پھر بھی ہم نے ایک مجبور و محکوم قوم کی طرح انکے آگے ہتھیار پھینک دئیے ہیں آئی ایم ایف تنخواہوں اورپنشن میں اضافہ کرنے پر ناخوش ہے حالانکہ موجودہ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوںاور پنشن میں انتہائی معمولی اضافہ کیاگیاہے جس میں آئی ایم ایف کے حکم پر کمی کا خدشہ بھی ظاہر کیاجارہاہے۔ حکمرانوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے پاؤں پر مضبوطی سے کھڑے ہوں اور ان عالمی مہاجنوں کے سامنے مزید جھک کر عوام کو مزید شرمندہ نہ کریں۔(چوہدری ریاض مسعود سیکرٹری جنرل پاکستان پنشنرز ویلفیئر ایسو ایشن لاہور)