لاٹری
نکل آئی میری اگر لاٹری
بڑھائے گی کیاکروفر لاٹری
لگی ہے کوئی دوڑ سی چینلو ں پر
ادھر لاٹری ہے ادھر لاٹری
جہاں پر بدلتی ہے منٹوں میں قسمت
ہے جادو کا وہ اک نگر لاٹری
جو مفلس تھے وہ لکھ پتی بن گئے
دکھاتی ہے کیا کیا اثر لاٹری
ہتھیلی میں بند کنکروں کو یکا یک
بناتی ہے لعلو گہر لاٹری
کئی ڈوبتے ڈوبتے تر گئے ہیں
ہے قسمت کا اک بحروبر لاٹری
پڑا ہوں کھلے آسمانوں کے نیچے
دلائے گی مجھ کو بھی گھر لاٹری
نہ دنیا میں اب کوئی مفلس رہے گا
یہ لائی ہے تازہ خبر لاٹری
ضیاء لے رہا ہوں ہزاروں کے کوپن
کہیں کر نہ دے دربدر لاٹری
(شرافت ضیاء اسلام آباد)