وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ صوبےمجھ سےپوچھ لیتےتولاک ڈاؤن نہ کرنےدیتا، بہت تنقید ہوئی مگر شکر ہے صوبوں نے میری بات سن لی۔
اپنے ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دیہاڑی دار کمائی کرتا ہے تو گھر والے کھاتے ہیں، ایک دم خوف وہراس کی وجہ سے سخت لاک ڈاؤن کیا گیا، لاک ڈاؤن نےجوحالات پیدا کیےاس کی مثال نہیں ملتی، صوبےمجھ سےپوچھ لیتےتولاک ڈاؤن نہ کرنےدیتا، بہت تنقید ہوئی مگر شکر ہے صوبوں نے میری بات سن لی، کورونا ہاٹ اسپاٹس میں سمارٹ لاک ڈاؤن کرنا ہے،اگلہ ماہ بہت مشکل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپ اورہمارےحالات میں بہت فرق ہے، امریکا جیسےملک میں لوگ خیرات لینےلمبی قطارمیں کھڑےہیں،بھارت کی 34 فیصدآبادی بھوک اوربیماری کاشکارہوگئی،اللہ کا شکرہے ہم نےبھارت جیسا لاک ڈاؤن نہیں کیا،ہم نےلاک ڈاؤن کیاجس کی وجہ سےسروس سیکٹرتباہ ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کوفلاحی ریاست بناناہے،احساس کیش پروگرام میں لوگوں کوبڑاریلیف دیاگیا، احساس کیش پروگرام،لوگ ثانیہ نشترکودعائیں دیں گے، احساس کیش پروگرام میں شفاف طریقے سے پیسے دیئے گئے،لاڑکانہ میں 20 فیصدچھابڑی والوں نےامدادلی،وزیراعظم ریلیف فنڈز کا مقصد بے روزگار افرادکی مددکرناہے۔
وزیراعظم نےکہا کہ کورونا وبا سےپہلےہی پناہ گاہیں بنادی تھیں، داتا دربار کے باہر غریب سڑکوں پر سوتے تھے،دوسرے شہروں سے لوگ لاہور روزگار ڈھونڈنے آتے ہیں،وزرا پناہ گاہوں میں جا کر ان کےمسائل حل کریں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38