سپریم کورٹ نے دس روز میں پیٹرول کی قیمتیں کم کرنے کے لئے متعلقہ اداروں سے تجاویز طلب کر لیں
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیٹرول کی قیمتوں کے تعین سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایم ڈی پی ایس او نے آگاہ کیا کہ پاکستان میں پی ایس او سمیت بائیس کمپنیز ہیں جو پیٹرول درآمد کرتی ہیں۔ عالمی ریٹس کے مطابق پانچ روز کا ایورج نکالتے کر ریٹ کا تعین کرتے ہیں درآمد کرنے کے بعد اس مختلف ٹیکس لگائے جاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اوگرا کا کیا کام ہے ایم ڈی پی ایس او نے آگاہ کیا کہ اوگرا پالیسی لاگو کراتی ہے۔ چیف جسٹس نے ایم ڈی اوگرا کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا۔ انکا کہنا تھا کہ انہیں بلایا تھا پیش کیوں نہیں ہوئے۔ سیکریٹری پیٹرولیم عارف خان نے عدالت کو بریفنگ دی کہ خطے میں سے پاکستان میں پیٹرول سستا ہے، بھارت میں اس سے مہنگا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بھارت کو چھوڑ دیں بتائیں پاکستان کو لوگوں کیا فائدہ ہے ۔ عوام پر ترس کھائیں۔ پیٹرول پمپ بااثر لوگوں نے کھول رکھے ہیں۔ عدالت نے دس روز میں پیٹرول کی قیمتیں کم کرنے کے لئے متعلقہ اداروں سے تجاویز طلب کر لیں۔ عدالت کے مطابق قیمتیں طے کرنے کیلئے مکمل میکنزم بھی پیش کیا جائے۔ عدالت نے اوگرا ایم ڈی سمیت پیٹرولیم سے متعلقہ محکموں کے سربراہان کی تعلیم اور تعیناتی کے طریقہ کار کے متعلق تفصیل مانگ لی۔ عدالت نے پیٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے پی ایس او، اوگرا اور وزارت پیٹرولیم کی رپورٹ مسترد کردی۔ آئندہ سماعت سے دو روز قبل تجاویز اور رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ کیس کی مزید سماعت پانچ جولائی جو ہوگی۔