بے روزگاری میں اضافہ کیوں؟
مکرمی! پاکستان میں غریبوں کی تعداد ہزاروں اور لاکھوں میں نہیں بلکہ کروڑوں میں ہے اور یہ لوگ صرف تجربہ کار عطائی ڈاکٹروں سے علاج کروانے کی سکت رکھتے ہیں اور ڈگری ہولڈر ڈاکٹروں سے تو مشورہ بھی نہیں کر سکتے کیونکہ یہ ان کی پہنچ سے دور ہیں۔ غریبوں کی رسائی ان بادشاہوں تک مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ پنجاب میں عطائیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ان میں سے اکثر لوگ پڑھے لکھے اور تجربہ کار ہیں، یہ لوگ بے روزگار ہو گئے تو، ملک میں بے روزگاروں کی تعداد میں نہ صرف مزید اضافہ ہو گا بلکہ غریب لوگوں کو بھی علاج معالجے کی مشکلات پیش آئیں گی۔ محکمہ صحت پنجاب سے گزارش ہے کہ جس طرح حکومت پنجاب نے ٹیکنیکل الیکٹریکل ششماہی کورسز شروع کر رکھے ہیں اسی طرح ان تجربہ کار عطائی ڈاکٹروں کو بھی سرکاری ہسپتالوں میں چند ہفتوں یا ماہ کی ٹریننگ دیکر اور سندات عطا کر کے ان کو کاروبار کرنے کی باقاعدہ اجازت دی جائے جس سے نہ صرف یہ لوگ منشیات فروشی یا لوٹ مار کے گروہ بنانے سے باز رہیں گے بلکہ اپنا کام کریں گے جس سے ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری بھی ختم ہو گی اور غریبوں کو بھی سستا علاج ملے گا۔ (مرزا عبدالمجید ہمایوں، وریام روڈ ٹوبہ ٹیک سنگھ)