24 گھنٹوں کے دوران: کراچی میں گرمی اور حبس نے170 افراد کی جان لے لی ، لوڈ شیڈنگ بڑھ گئی، مظاہرے جاری
لاہور+ اسلام آباد+ کراچی (خبرنگار+ نامہ نگاران+ کرائم رپورٹر+نوائے وقت نیوز) حکومت کے تمام تر دعووں کے باوجود بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 5 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا اور لوڈشیڈنگ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ کئی شہروں میں گزشتہ روز احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ شدید گرمی کا سلسلہ بھی برقرار رہا اور گزشتہ روز ایک بچے اور 2 خواتین سمیت مزید 6 افراد گرمی کے باعث دم توڑ گئے جبکہ کئی بے ہوش ہو گئے۔ جب کہ کراچی میں گرمی کی شدید لہر کے دوران 24 گھنٹے میں مختلف علاقوں میں گرمی اور حبس نے 170 افراد کی جان لے لی 85 افراد نے جناح ہسپتال، 20 نے عباسی شہید ہسپتال اور 13 نے نعشیں سول ہسپتال میں دم توڑا۔ جاںبحق ہونے والوں میں 18 بچے اور 32 خواتین بھی شامل ہیں۔ کمیاڑی، لیاری، نارتھ کراچی، فیڈرل بی ایریا، کورنگی، لانڈھی اور دیگرعلاقوں میں ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں اس وقت بجلی کی طلب 21 ہزار جبکہ پیداوار 15 ہزار 500 میگاواٹ پر برقرار ہے۔ سپلائی اور طلب میں ساڑھے 5 ہزار میگاواٹ فرق کے باعث شہروں اور دیہات میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ مزید بڑھ گئی ہے۔ جس کے باعث روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ ملتان میں شہریوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کیا اور مین شاہراہ بلاک کردی۔ وفاقی وزارت پانی و بجلی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کی طلب و رسد کا موجودہ فرق چار ہزار میگاواٹ سے بڑھ گیا ہے۔ گزشتہ روز ملک بھر میں بجلی کی طلب 18ہزار 99 میگا واٹ جبکہ پیداوار 15ہزار میگا واٹ سے کم رہی۔ چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی بندش کے خلاف گرمی کے ستائے ہوئے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لاہور روڈ پر واقع واپڈا کے دفتر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ کو بند کرکے شدید نعرے بازی کی جس سے ٹریفک معطل ہو گئی۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی لہر اور لُو لگنے سے 2 خواتین سمیت 3 افراد جاں بحق اور متعدد بے ہوش ہو گئے۔ پاہڑیانوالی سے نامہ نگار کے مطابق گرمی سے ستایا ہوا 19سالہ نوجوان نہر میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ ظفروال سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گرمی سے ستایا نوجوان نالہ میں نہاتے ڈوب گیا۔ جب کہ ایک بچہ گرمی کے باعث دم توڑ گیا۔ علاوہ ازیں لوڈشیڈنگ کے خلاف کراچی کے کئی علاقوں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کرتے ہوئے پتھراﺅ کیا جس سے ٹریفک رک گئی۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے رینجرز کو طلب کر لیا گیا۔ علاوہ ازیں کراچی میںگرم موسم اور بجلی نہ ہونے کے سبب لوگوں کےلئے اپنے انتقال کرجانے والے عزیزوں کی نعشیں تدفین سے قبل چند گھنٹے کےلئے بھی رکھنا محال ہوگیا ایدھی ویلفیئر کے مطابق صرف 24گھنٹوں کے دوران ایدھی کے سردخانے میں رکھوانے کےلئے ڈیڑھ سو افراد کی نعشیں لائی گئیں جن میں زیادہ تر ضعیف العمر افراد کی نعشیں تھیں ایدھی ویلفیئر کے مطابق اس دوران 30لاوارث نعشوں کو مواچھ گوٹھ کے ایدھی قبرستان میںسپردخاک بھی کر دیا گیاجبکہ گرم موسم اور لوڈشیڈنگ کے باعث گھروں میں رکھنے سے میتوں کے خراب ہونے کا خدشہ تھا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ایدھی سردخانے میں کولنگ کا عمل متاثر ہو رہا ہے اور گرمی کے باعث لوگ اپنے پیاروں کی نعشیں بھی یہاں لا رہے ہیں۔ این این آئی کے مطابق شدید گرمی کے باعث جامعہ کراچی میں آج ہونے والا پرچہ ملتوی کر دیا گیاہے ترجمان جامعہ کے مطابق لوڈشیڈنگ اور گرمی میں اضافے کے باعث آج پیر کو ہونے والا ایم بی بی ایس تھرڈ کا پرچہ ملتوی کیا گیا ہے علاوہ ازیں شہر میں درجہ حراست 43 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ اسلام آباد سے خبر نگار کے مطابق وزارت پانی و بجلی نے دعوی کیا ہے کہ گزشتہ روز سحری اور افطاری کے اوقات میں گھریلو صارفین کے لئے پورے ملک میں لوڈشیڈنگ نہیں کی گئی۔ گزشتہ روز بارش اور طوفان کے باعث بجلی کی لائنوں کے نقصانات کے باعث بند ہونے والے گرڈ سٹیشن اور فیڈرز کو بحال کر دیاگیا ہے حکومت کی ہدایت کے مطابق سحری اور افطاری کے ایک گھنٹہ قبل اور آدھا گھنٹہ بعد تک لوڈشیڈنگ نہیں کی گئی۔ طویل لوڈشیڈنگ گرمی سے پریشان روزہ داروں نے گرمی سے نجات کے لئے لاہور نہر میں پناہ تلاش کر لی۔ہزاروں مردوخواتین گرمی سے تنگ آ کر نہر کے ٹھنڈے پانی کا سہارا لینے پر مجبور ہو گے۔ متوسط اور غریب گھرانوںنے اپنی فیملیز کے ساتھ نہر کنارے درختوں کے سائے میں ڈیرے لگا لئے۔ مردوں اور بچوں نے نہر کے پانی میں غوطے لگا کر گرمی سے نجات پائی۔ لاہور نہر جلو پارک سے ٹھوکرنیازبیگ تک نہر کے دونوںاطراف مردوں، بچوں اور خواتین نے ڈیرے ڈالے رکھے۔ ضلعی انتظامیہ کی مخصوصمقامات پر دفعہ 144 کے تحت نہانے پر عائد پابندی بھی ہوا میں اڑا دی گئی۔گکھڑ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق سحری، افطاری اور تراوےح کے اوقات مےں بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ٹرپنگ کے باعث روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔پھول نگر سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ قیامت خیز گرمی میں روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈ نگ کے خلاف اہل علاقہ نے احتجاج کیا اور شرقپور شریف شہر کی مین روڈ ٹائر جلا کربلاک کردی اور شدید نعرے بازی کی سینکڑوں محنت کش افرادخواتین بچوں نے ٹائر جلا کر شرقپور شہر کی مین روڈ پر مظاہرہ کیا جس سے ٹریفک کا نظام کئی گھنٹے معطل رہا اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آن لائن کے مطابق نوشہرہ میں شدید لوڈشیڈنگ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور درجنوں شہریوں نے رسالپور سب ڈویژن کے باہر مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ علاوہ ازیں دیگر مقامات پر بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ علاوہ ازیں چاغی میں خواتین نے لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت پر احتجاجی ریلی نکالی۔ ادھر حیدر آباد میں بھی لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے کئے گئے۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں شدید گرمی سے 100 سے زائد شہریوں کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دس سالہ ریکارڈ گرمی سے عوام کے تحفظ کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔ سندھ حکومت نے کراچی کے شہریوں کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ رابطہ کمیٹی، ارکان اسمبلی، خدمت خلق فاﺅنڈیشن گرمی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کریں۔ مصیبت کے وقت کراچی کے شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ علاوہ ازیں ایدھی فاﺅنڈیشن کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران شہر کے مختلف علاقوں سے ایدھی سردخانے میں 150 نعشیں لائی گئیں۔ علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت پورے ملک میں بجلی کے بحران کے حل پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ کراچی سمیت سندھ بھر میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کیلئے اقدامات کرے۔ کراچی پاکستان کا معاشی دارالحکومت ہے جو قومی خزانے میں 70 فیصد ریونیو دیتا ہے لیکن جب کراچی کے مسائل کو حل کرنے اور اس شہر کی زبوں حالی پر توجہ دینے کی بات آتی ہے تو وفاقی حکومت کا رویہ سوتیلی ماں جیسا ہوتا ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پورے ملک کی طرح کراچی میں بھی شدید لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جس سے نہ صرف کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنتی جارہی ہے بلکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے شدید گرمی کے باعث جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے واٹر بورڈ کو شہر میں پانی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے جبکہ وزیر صحت کو ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ادویات اور طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آج بھی پارہ 42 سے 44 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔ کراچی میں اتوار کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ رات 12 بجے بھی درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ منگل سے گرمی میں بتدریج کمی ہونے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں ٹھٹھہ میں شدید گرمی اور حبس سے ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق شدید گرمی سے بیمار افراد کی ہسپتال آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے پرزور اپیل کی ہے کہ عوام کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کریں۔ پاک فوج قدرتی آفات کے مواقع پر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے میدان میں آرہی ہے۔ حکومت عوام کو بنیادی اشیاءفراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔