گال ٹیسٹ میں کامیابی کا کریڈٹ یاسر، اسد، سرفراز کو جاتا ہے: سابق کرکٹرز
لاہور (سپورٹس رپورٹر) سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے پاکستان ٹیم کی سری لنکا کے خلاف گال ٹیسٹ میں 10 وکٹوں سے کامیابی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کو اس کامیابی کو برقرار رکھنے اور سیریز جیتنے کے لیے مزید محنت کرنا ہوگی۔ گال ٹیسٹ میں کامیابی کا کریڈٹ یاسر شاہ، اسد شفیق اور سرفراز احمد کے عمدہ کھیل کو جاتا ہے۔ سری لنکا کو اس کے ہوم گراونڈ پر شکست دینا آسان نہیں تھا۔ سابق چیف سلیکٹر ایم الیاس کا کہنا تھا کہ پہلی کامیابی پر پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس میچ کی کامیابی کا کریڈٹ یاسر شاہ، اسد شفیق اور سرفراز احمد کو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جیت کا تسلسل برقرار رکھنے کے لیے اب کھلاڑی کو اگلے ٹیسٹ میچز میں مزید محنت کرنا ہوگی۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر شفقت رانا کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو اب پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا چاہیے۔ ہماری ٹیسٹ ٹیم ایک بہترین کمبی نیشن پر مشتمل ہے، یاسر شاہ نے میچ کے آخری روز میزبان ٹیم کی بیٹنگ لائن تباہ کر دی جس کی وجہ سے پاکستان ٹیم میچ میں آسانی سے کامیاب ہوئی۔ جب تک ہم نوجوان کھلاڑیوں کو موقع نہیں دینگے ان کی صلاحیتوں کا کیسے پتہ چلے گا۔ کوچ وقار یونس سمیت پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ سری لنکا کو اس کے ہوم گراونڈ اور کراوڈ کے سامنے شکست دینا آسان نہیں تھا تاہم ٹیم ورک کی وجہ سے کامیابی نے پاکستان ٹیم کے قدم چومے، رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں قومی کرکٹ ٹیم نے پوری قوم کو خوش فراہم کی ہے، امید ہے کہ کھلاڑی اس جیت کے تسلسل کو برقرار رکھیں گے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر اشرف علی کا کہنا تھا کہ ہمارے کھلاڑیوں کو دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ میں مزید سخت محنت کرنا ہوگی تاکہ جیت کا تسلسل جاری رہے۔ یاسر شاہ نے سعید اجمل کی کمی کو پورا کر دیا ہے، اب ہمیں اس نوجوان کھلاڑی کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق فاسٹ باولر عامر نذیر کا کہنا تھا کہ جب تک چیزیں اچھی چل رہی ہوں تو اچھے نتائج ہی ملتے ہیں۔ حیرانگی اس بات کی ہوئی تھی کہ یاسر شاہ جنہوں نے آخری روز سری لنکن بیٹنگ لائن اپ کو تباہ کیا اس کی جگہ سرفراز احمد کو مین آف دی میچ کا حقدار قرار دیا گیا۔ سرفراز احمد نے بھی عمدہ اننگز کھیلی تھی۔ فاسٹ باولنگ میں وہاب ریاض بہت اچھا اپنا کردار ادا کر رہا ہے، اس کی میچ میں پانچ وکٹیں بڑی اہمیت کی حامل ہیں۔