میاں شہباز شریف تیسری بار پنجاب کے وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔ آپ لاہور میں 1950ءمیں پیدا ہوئے اور لاہور چیمبر کے صدر اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھی رہے اور جب 12 اکتوبر 1999ءکو فوج نے ٹیک اوور کیا تو آپ اس وقت پنجاب کے وزیراعلیٰ اور بھائی قائد مسلم لیگ (ن) میاں محمد نوازشریف مرکز میں وزیراعظم پاکستان تھے ان دونوں بھائیوں کا اقتدار میں رہنا کچھ لوگوں کو نہ بھایا اور 12 اکتبور 1999ءکو آپ کی حکومت کو ختم کر کے پابند سلاسل کیا گیا اور پھر 8 برس تک آپ کو نہ ختم ہونے والا جلا وطنی کا عذاب دے دیا گیا۔ اس طرح صدر مسلم لیگ (ن) اور موجودہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اپنے بھائیوں اور تمام اہل خانہ کے سمیت جلا وطنی کا ایک لمبا سفر کاٹ کر پھر پنجاب کی پگ اپنے سر پر سجانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
آپ نے اپنی تعلیم لاہور سے مکمل کی اپنی گریجویشن مکمل کرنے کے بعد اپنے والد میاں محمدشریف (مرحوم) کے ساتھ کام شروع کر دیا۔ 1985ءمیں پہلی مرتبہ میاں شہباز شریف لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر بنے۔ میاں شہبازشریف 1990ءسے 1993ءتک پنجاب اسمبلی کا رکن رہنے کے بعد 1993ء1996ءتک بطور اپوزیشن لیڈر بھی وفاداریاں نبھاتے رہے۔ 12 اکتوبر 1999ءمیں مشرف نے نوازشریف حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ جس کے بعد پوری فیملی کو جلا وطن کر دیا گیا اور اس دوران میاں شہباز شریف 2 سال سعودی عرب میں جلا وطن رہنے کے بعد برطانیہ چلے گئے اور اس طرح آپ 2 سال سعودی عرب اور 6 سال برطانیہ میں جلا وطنی گزارنے پر مجبور ہوئے۔ ایک دفعہ مشرقی دور میں جماعتوں میں الیکشن کی روایت پڑی تو 3 اگست 2003ء میں میاں شہباز شریف کو مسلم لیگ کا صدر بنا دیاگیا تاکہ پارٹی کے لئے جو تقاضے بنائے گئے ہیں وہ پورے ہو جائیں جس مقصد کے لئے پرویز مشرف دور میں الیکشن کی روایت پڑی اس کے مقصد کچھ اور تھے لیکن مخالفوں کو وہ نتائج نہ مل سکے جس کے لئے وہ بڑے پُرامید تھے۔ میاں شہباز شریف 11 مئی 2004ءمیں عدالت عظمیٰ کی اجازت سے جب وطن واپس پہنچے تو حکومت نے انہیں لاہور ائرپورٹ سے زبردستی حراست میں لینے کے بعد دوسرے طیارے میں پھر سعودی عرب ڈیپورٹ کر دیا اور اس وقت کی حکومت نے اپنے تمام تر وسائل کے باوجود یہ ایک غیر قانونی کام کیا کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کو اپنے پاﺅں تلے روند ڈالا۔
کیونکہ آخری بار 12 اکتوبر 1999ءکو جب یہ پگ آپ سے چھینی گئی اس وقت آپ پنجاب کی پگ کو سر پر سجائے عدل و انصاف انسانی حقوق کی بحالی اور دیگر فلاحی کاموں میں پیش پیش تھے بلکہ مظلوموں کے لئے آپ ایک مسیحا کی حیثیت اختیار کر چکے تھے ، شہباز شریف نے گزشتہ دور وزارت اعلیٰ کے عرصے میں آپ نے بیورو کریسی اور دیگر افسران کو یہ دکھا دیا کہ ایک اچھا منتظم اپنی رعایا کو کس طرح انصاف فراہم کرتا ہے۔ انصاف وہی فراہم کر سکتے ہیں جو صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہوں۔ جو انسانوں سے ڈرتے ہیں وہ انصاف نہیں دے سکتے بلکہ رعایا کو فاقوں بھری زندگی دیتے ہیں جیسے گزشتہ ادوار میں دی گئی یعنی تمام تم مادی وسائل کا منہ اس طرف کھول دیا گیا جہاں صرف رشوت سفارش تحفے تحائف اور جی حضوری والے کھڑے اپنے منہ کھولے ہوئے تھے کہ جو کچھ ڈال دو سب کچھ ہضم۔
اب شہبازشریف کے تیسری بار وزیراعلیٰ بننے کے بعد سنہرے دور کا آغاز ہوا ہے۔ میاں شہباز شریف پنجاب کے ہر شعبہ میں تعینات افسروں کو اس قابل بنا دیں گے کہ وہ افسر نہیں عوام کے مسیحا ہیں کیونکہ میاں شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب کی یہ سوچ ہے کہ ایک مسلمان حکمران اپنی رعایا کو کیا دے سکتا ہے کیونکہ جب اللہ تعالیٰ کے بعد عوام کا جینا اور روزمرہ زندگی گزارنے کے لئے اپنے مسلمان حکمرانوں سے رجوع کرنا پڑتا ہے تو انہیں رعایا کے مسائل حل کرنے چاہیں حالانکہ پاکستان میں لوگ اقتدار کے حصول کو پیسہ بنانے کی کنجی سمجھتے ہیں۔ ٹھیکے‘ ٹینڈر‘ غذائی ایجنسیاں‘ تیل‘ گھی‘ سیمنٹ‘ سٹیل جان بچانے والی دوائیاں اور دیگر ٹریڈنگ کےلئے تعلق استعمال کئے جاتے ہیں اور یوں پیسہ بنتا رہتا امیر امیر سے امیر تر بن جاتا ہے اور غریب غربت کی پستیوں میں جا گرتا ہے۔شہباز شریف تیسری بار وزارت اعلیٰ کی مسند پر براجمان اب کی بار انہیںپہلے سے زیادہ چیلنج کا سامنا ہوگا اس سے عہدہ برا ہونے کے لئے بہت زیادہ معاملہ فہمی دور اندیشی تحمل کا مظاہر ہ کرنا ہوگا اور پھر نئی امیدیں بھی پیدا ہوگئیں اور آپ قدم بقدم کامیابیوں کے زینے چڑھتے جائیں گے۔ اب حالات اس بات کی عکاسی کر رہے ہیں کہ شہباز شریف کا تیسرا دور دوسرے کی کڑی ہوگا۔ کچھ دوست بڑی بڑی دلیلیں پیش کر رہے ہیں کہ میاں صاحب کو بہت سی رکاوٹیں ہیں۔ وہ اپنی جگہ بجا فرما رہے ہیں لیکن میاں شہباز شریف کو کوئی ایسی رکاوٹ نہیں کہ ان کے سیاسی کیرئر یا ان کے رستے کی رکاوٹ بنے۔ ہاک اگر ان بگڑ۔ ہوئے حالات کو اگر میاں شہباز شریف سنبھال لیتے ہیں تو یہ بھی ایک بڑا تاریخی کارنامہ ہوگا اور اک نئے دور کا آغاز ہوگا اور اس دور کی ابتداءپنجاب سے شروع ہو کر پورے پاکستانی کو خوشحالی کے دامن میں سمٹ لے گی اور اس طرح میاں شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب پہلے سے زیادہ عوام کے دلوں میں اپنا اچھا مقام بنائیںگے جمہوری کلچر اور جمہوریت مضبوط ہوگی ادارے مضبوط ہوں گے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38