لاڑکانہ (نامہ نگار+ ریڈیو نیوز + ایجنسیاں) صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا‘ وقت پڑا تو ملک کیلئے ہر قربانی دیں گے‘ جمہوریت کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا‘ مخالفین صبر سے کام لیتے ہوئے 5 سال انتخابات کا انتظار کریں‘ صوبوں کو لڑے بغیر ان کے حقوق دیں گے‘ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کو عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے‘ پاک فوج سوات میں ملک کے دفاع کی جنگ لڑ رہی ہے۔ وہ نوڈیرو میں محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی 56 ویں سالگرہ کے موقع پر خون کا عطیہ دینے کے بعد اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بہت سے دوست گمراہ ہو چکے‘ چاہتے ہیں کہ اگر زندہ رہے اور ہماری کامیابیاں دیکھے‘ انہوں نے کہا ایک طبقہ مذہب کے نام پر من پسند نظام قائم کرنا چاہتا ہے ہرگز ایسا نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا بجٹ کے بعد این ایف سی ایوارڈ کی بات ہو گی۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کا کمشن بینظیر کے قتل کی تحقیقات یکم جولائی سے شروع کریگا۔ انہوں نے کہا ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور مجھے اپنی جماعت پر فخر ہے جس نے ہمیشہ جمہوریت کیلئے جدوجہد کی اور کسی قربانی سے گریز نہیں کیا۔ انہوں نے اپنے مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی دشمنی اچھی نہیں‘ ہمارے مخالفین آئندہ انتخابات کا انتظار کریں اور صبر و تحمل سے کام لیں۔ صدر نے کہا کہ انہوں نے وفاق کی طرف سے بلوچستان میں ہونے والی ناانصافیوں پر معافی مانگی ہے اور اب اس پر قائم ہیں اور پوری پارلیمنٹ سے اس پر یقین دہانی لی ہے، ہمیں بلوچستان میں امن قائم کرنا ہے‘ صوبوں کو ان کے حقوق دینے ہیں اور وسائل میں ان کا حصہ دینا ہے جو ان کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس سال دو مرتبہ پارلیمنٹ سے خطاب میں بلوچستان پر بات کی اور اس سلسلے میں ایک کمیٹی قائم کردی ہے ہم صوبوں کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔ صدر نے اپنے خطاب میں اپنی حکومت کے مختصر عرصے میں ہونے والی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مخالفین ملک کو درپیش چیلنجوں اور دنیا کی بدلی ہوئی سوچ کو دیکھیں اور پھر ہماری کامیابیوں پر نظر ڈالیں۔ صدر نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے کہا تھا کہ پاکستان کے مسائل کا حل جمہوریت ہے‘ آمریت سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر عناصر مذہب کے نام پر اپنا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں مگر ایسا کبھی نہیں ہوگا‘ آئندہ ملک میں جو بھی حکومت میں آئے گا وہ جمہوری راستے سے آئے گا‘ ہم جان دے سکتے ہیں مگر سیاست اور پیپلز پارٹی کو نہیں چھوڑ سکتے۔ صدر مملکت نے کہا کہ جمہوریت ہماری طاقت ہے‘ اس کے لئے ہم نے جیلیں کاٹی ہیں‘ میں نے پانچ برس ایک آمر کی دی ہوئی قید کاٹی‘ وزیراعظم پانچ برس جیل میں رہے‘ میرے والد سمیت ہزاروں کارکنوں کو جیل میں رہنا پڑا مگر اس کے باوجود ہم چاہتے ہیں کہ وہ آمر زندہ رہے اور ہماری کامیابیاں دیکھے اور کہے کہ یہ بے نظیر بھٹو کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے وہ دن یاد ہے جب بے نظیر بھٹو نے وزیراعظم کا حلف اٹھایا تو وہ کہنے لگیں آج میں نے باپ کا بدلہ لے لیا ہے۔ صدر نے بتایا کہ اقوام متحدہ کا کمشن شہید بے نظیر بھٹو کے قتل کی یکم جولائی سے تحقیقات کرے گا‘ ہماری حکومت خود بھی انکوائری کر رہی ہے اور اس کمشن کو معاونت فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ کا قتل انسانیت اور آنے والی نسلوں کی خوشیوں کا قتل ہے۔ انہوں نے اپنے غیر ملکی دوروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہر ماہ کسی نہ کسی ملک کا دورہ کرتے ہیں تاکہ پاکستان کو درپیش خطرات سے دنیا کو آگاہ کر سکیں۔ صدر نے کہا کہ ہمارے ملک کی اٹھارہ کروڑ آبادی ہے اور ہمیں بنیادی ضروریات کی کمی کا سامنا ہے۔ میں کل کے پاکستان کے لئے دورے کرتا ہوں۔ انہوں نے ہر تین ماہ بعد اپنے چین کے دوروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین ہمارا سدابہار اور آزمودہ دوست ملک ہے جس کے ساتھ دوستی کی بنیاد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی اور شہید بے نظیر بھٹو نے اس پودے کی آبیاری کی۔ ملک کو اس سائے کی ضرورت ہے۔ صدر نے امریکی حکومت کے ساتھ تعمیر نو مواقع زونز معاہدے ‘ دورہ روس‘ گیس پائپ لائن معاہدے اور بجلی پر قابو پانے کے لئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کو حکومت کے برابر مواقع ملتے تو اس طرح کی صورتحال ہی پیدا نہ ہوتی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38