لاہور/ اسلام آباد(خبرنگار خصوصی+ نامہ نگاران) محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی 56 ویں سالگرہ پاکستان سمیت کئی ممالک میں سادگی اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ جب تک محترمہ کے قاتل گرفتار نہیں ہوتے اس وقت تک پیپلز پارٹی کے کارکن چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں تقاریب ہوئیں۔ بڑی تقریب جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میںوزیر اعظم گیلانی نے بے نظیر میموریل ہال کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر ملک بھر میں متاثرین سوات و مالاکنڈ کیلئے لگائے گئے کیمپوں میں صدر‘ وزیراعظم‘ ارکان اسمبلی سمیت ہزاروں افراد نے خون کے عطیات دئیے۔ جائے شہادت زندہ ہے بی بی زندہ ہے کے نعروں سے گونجتی رہی‘ شدت غم سے نڈھال کارکن قائد کو یاد کرکے زارو قطار روتے رہے۔ اس موقع پر کیک نہیں کاٹے گئے۔ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد گڑھی خدا بخش گئی جہاں انہوں نے بے نظیر بھٹو کے مزار پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور قرآن خوانی کی۔ سارا دن لوگ قبر اور جائے شہادت پر حاضرت دیتے رہے۔ مرکزی تقریب لاڑکانہ میں صدارتی کیمپ ہاؤس نوڈیرو میں ہوئی۔ تقریب کے موقع پر صبح قرآن خوانی ہوئی جس میں صدر زرداری، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، وزیر اعلیٰ سندھ سپیکر سندھ اسمبلی، سید خورشید شاہ، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، شازیہ مری، پیر مظہر الحق، ایاز سومرو، آغا سراج درانی، شیری رحمن، رضا ربانی اور فوزیہ وہاب سمیت دیگر نے شرکت کی۔ نوڈیرو میں صدر زرداری، ڈاکٹر فہیمدہ مرزا سمیت دیگر مرکزی رہنماؤں نے خون کا عطیہ دیا۔ صدر زرداری کی صدارتی کیمپ ہاؤس نوڈیرو میں آمد کی وجہ سے انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے تھے۔ صدر زرداری سمیت پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نے بینظیر کے مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی پڑھی۔ لاہور میں تقریبات کا آغاز صوبائی سیکرٹریٹ میں بے نظیر بھٹو کیلئے خصوصی دعائوں‘ قرآن خوانی کے ذریعے کیا گیا جہاں رانا آفتاب خان اور دیگر رہنما موجود تھے۔ رہنمائوں اور کارکنوں نے خون کے عطیات دئیے۔ سب سے بڑا کیمپ پنجاب اسمبلی کے باہر لگایا گیا۔ فاروق گھرکی‘ ساجدہ میر‘ شاہینہ ریاض‘ نرگس اعوان‘ الطاف قریشی سمیت دیگر موجود تھے۔ اس کیمپ میں (ق) لیگ کی رکن اسمبلی ثمینہ خاور حیات نے بھی پیپلزپارٹی اور بے نظیر بھٹو سے اظہار یکجہتی کیلئے خون کا عطیہ دیا۔ رانا آفتاب خان نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے اس امر کا شکوہ کیا کہ پنجاب حکومت خصوصاً محکمہ صحت کے ذمہ داران نے بلڈ کیمپس کے قیام اور اس عمل کے حوالہ سے تعاون نہیں کیا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر میں 3 مختلف جگہوں پر بلڈ کیمپ لگائے گئے جہاں سینکڑوں مرد اور خواتین نے خون کے عطیات دیئے۔ آصف خاں‘ ڈاکٹر آمنہ بٹر‘ باجی صغیرہ اسلام اور ثمینہ خاور حیات‘ مشتاق اعوان‘ چودھری خالق عزیز ورک سمیت دیگر رہنمائوں نے کیمپوں میں شرکت کی۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق غلہ منڈی میں بابا ملک عبدالرشید کی آڑھت پر بلڈ کیمپ لگایا گیا جہاں درجنوں افراد نے خون کا عطیہ دیا۔ اس موقع پر رائے شاہ جہان‘ رائے اسلم کھرل اور سید ابرار حسین شاہ کے علاوہ ضلعی عہدیداروں نے بینظیر کو خراج عقیدت پیش کیا۔حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق محمد ارشد مہند‘ جواد اشرف‘ آصف گجر‘ عارف رضا‘ حامد نواز رتو‘ اسامہ خالد‘ انتظار‘ حکیم پرویز‘ خاور سمیت درجنوں کارکنوں نے خون کے عطیات دیئے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024